اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پی ٹی وی عطاالحق قاسمی نے خود کو ایم ڈی بنا لیا، پی ٹی وی بور ڈ آف ڈائریکٹرز سے ایک Circular کے ذریعے دستخط کروا کر خود ہی ایم ڈی بن بیٹھے، وزیر اعظم پاکستان نے ان کی تقرری بطور چیئرمین پی ٹی وی کی تھی ،موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی وی ایک اعزازی عہدہ ہے جس کے پاس کوئی انتظامی اور مالیاتی اختیارات نہیں ہوتے، یہ اختیارات ایم ڈی کے پاس
ہوتے ہیں ، ذرائع کے مطابق عطاالحق قاسمی نے پی ٹی وی آتے ہی محمد مالک کے خلاف اقدامات شروع کیے اور ان کو ایم ڈی کا عہدہ چھوڑنے پر مجبور کیا ، اس کے بعد انفارمیشن سیکرٹری صبا محسن نے ایم ڈی پی ٹی وی کا عہدہ سنبھالا تو ان کے خلاف ہوگئے اور ان کے کام میں رکاوٹیں ڈالنا شروع کردیں ، بلآخر وہ بھی ایم ڈی پی ٹی وی کا عہدہ چھوڑ گئیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ صبا محسن کو ایم ڈی کا عہدہ چھوڑے تین ماہ ہوگئے ہیں عطا الحق قاسمی نے کسی کو ایم ڈی تعینات ہونے نہیں دیا ، اور بلآخر وہ خود ایم ڈی بن گئے ،ذرائع نے بتایا ہے کہ عطاالحق قاسمی بڑھتی عمر کی وجہ سے فرائض سر انجام دینے سے معذور ہیں ، ان کے اختیارات ان کے پی ایس نعیم سلطان بخوبی انجام دے رہے ہیں ، چھ ہزار ملازمین اور ملکی نظریاتی سرحدوںکی حطاظت کرنے والے واحد ٹیلی وڑن ادارے عملی طور پر ایک سیکرٹری چلا رہا ہے ،۔ چیئرمین پی ٹی وی کے اس عمل پر گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ کے اجلاس میں حکومت کو سبکی کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے ، اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر کامل علی آغا کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سوال اٹھایا کہ ایم ڈی پی ٹی وی کون ہے؟ کیا چیئرمین نے خود کو ایم ڈی بھی بنالیا ہے؟اگر ایسا ہوا ہے تو اس پر وزار ت نے کیا کارروائی کی؟ اگر بورڈ
کے ذریعے ہوا تو بورڈ نے بھی کیسے عہدہ دے دیا؟ سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ اگلے اجلاس میں پی ٹی وی بورڈ کو بھی مدعو کیا جائے۔ چیئرمین کمیٹی کامل علی آغا نے کہا کہ مجھے یقین نہیں آرہا، عطاالحق قاسمی صاحب جیسی شخصیت سے توقع نہیں کی جا سکتی۔وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کمیٹی کو بتایا کہ ایسا ہوا ہے، بورڈ کے تمام ممبران کے دستخط ہیں، اس میں وزارت کا کردار نہیں تھا وزارت دیکھ رہی ہے کہ ایسا
کیوں ہوا؟ سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ایم ڈی ، سیکرٹری اور چیئرمین کے حوالے سے بڑے مسائل ہیں اگلے اجلاس کے ایجنڈے میں لایا جائے۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ جب تک قانونی طور پر مسئلہ حل نہیں ہوتا کسی بھی شخص کو اختیارات کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ ایم ڈی تعیناتی کے عمل کا آغازاگلے ہفتے شروع ہوگا کمیٹی کو بھی بتایا جائے گا۔