اسلام آباد (نیوز ڈیسک)وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے ناراض لیگی رہنما و وفاقی وزیر صنعت و پیداوار غلام مرتضی جتوئی نے ملاقات کی اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا ،وزیراعظم کی تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کے بعد وفاقی وزیر نے اپنا استعفیٰ کا فیصلہ واپس لے لیا۔منگل کے روز وزیر اعظم سے وفاقی وزیر غلام مرتضی جتوئی نے صوبہ سندھ کے لیگی سینئر نائب صدر شاہ محمد شاہ کے ہمراہ یہاں وزیر اعظم سے ملاقات کی ۔ملاقات میں سندھ میں ناراض لیگی رہنماﺅں ،پارٹی کی مشکلات اور تحفظات پر تفصیلی غوروخوض کیا گیا ،اس موقع پر وفاقی وزیر نے بھی اپنے شدید تحفظات کا اظہار کیا اوراستعفے کے حوالے سے وجوہات سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا ۔غلام مرتضی جوتی نے بتایا کہ وفاقی وزیر ہیں لیکن ان کی کوئی بات نہیں سنتا جبکہ میری وزارت میں دوسرے وزراءمداخلت کررہے ہیں اور مجھ سے مشاورت کے خود ہی فیصلے کرتے ہیں ایسی وزارت مجھے نہیں چاہیے تاہم وزیر اعظم نے وفاقی وزیر غلام مرتضی جتوئی کا استعفے منظور کرنے سے انکار کرتے ہوئے ان کے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے اور کہا ہے کہ آپ کی وزارت میں کوئی مداخلت نہیں کرے گا اور آپ بااختیار وفاقی وزیر ہوں گے جبکہ وزیر اعظم نے سینئر نائب صدر شاہ محمد شاہ کو ہدایت کی ہے کہ سندھ میں پارٹی کو مضبوط کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں اور تمام ناراض لیگی رہنماﺅں کو منانے اور ان کے تحفظات کو دور کیا جائے۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر غلام مرتضی جتوئی نے کچھ عرصہ قبل سندھ کو نظر انداز کرنے ،لیگی رہنماﺅں کے تحفظات دور نہ کرنے اور مسلسل نظر انداز کئے جانے پر اپنی وزارت سے استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا یا تھا۔دوسری جانب وزیر اعظم سے انجینئر امیر مقام نے بھی ملاقات کی اور خیبر پختونخواہ میں پارٹی اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی غوروخوض کیا گیا جبکہ امیر مقام نے صوبے میں کارکنوں اور پارٹی کے مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا ،وزیر اعظم نے امیر مقام کی درخواست پر بٹل ،اوگٹی اور شانگلہ کو موٹروے سے ملانے کی اصولی منظوری دیدی ہے ۔