اوسلو(آئی این پی) ناروے نے اپنے ایک جزیرہ نما علاقے میں سمندر کے بیچوں بیچ واقع پہاڑمیں بحری جہازوں کے گزرنے کیلئے سرنگ کی تیاری شروع کردی جس سے بحری جہاز اور کشتیاں سمندر کی ایک طرف سے دوسری طرف آسانی سے گزر سکیں گی ،سرنگ شمال مشرقی ناروے میں جزیرہ نما علاقے میں سمندر کے بیچ میں واقع پہاڑ کو توڑ کر بنایا جائے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نارویجین کوسٹل ایڈمنسٹریشن (این سی اے) کے مطابق یہ سرنگ نارویجین نیشنل ٹرانسپورٹ پلان (این ٹی پی) کے تحت تعمیر ہونے والے منصوبوں کے تحت بنایا جانے گا، اور اس کا پہلا حصہ 2023 میں مکمل ہونے کے بعد اسے کھولا جائے گا۔این سی اے کے مطابق 36 میٹر چوڑی اور 49 میٹر طویل سرنگ پر کم سے کم 31 کروڑ 40 لاکھ امریکی ڈالر لاگت آئے گی، اور منصوبے کا پہلا مرحلہ 6 سال میں مکمل ہوگا، جب کہ منصوبے کی تکمیل 2029 میں ہوگی۔وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق منصوبے پر تعمیراتی کام کا آغاز 2019 میں ہوگا، اور سرنگ کی تیاری میں پہاڑ سے 80 لاکھ ٹن پتھر نکالا جائے گا۔این سی اے کے مطابق سرنگ کو بیک وقت 2 جہازوں کے گزرنے کے لیے محفوظ بنانے کے لیے سرنگ میں جدید طرز کی لائٹیں نصب کی جائیں گی، کیوں کہ وہاں سورج کی روشنی نہیں ہوگی۔ناروے حکام کے مطابق سرنگ سے ایک گھنٹے کے دوران 5 بحری جہاز گزرسکیں گے۔واضح رہے کہ اس سرنگ سے زیادہ تر مسافر بردار بحری جہاز گزریں گے، تاہم سیاحتی اور تجارتی جہازوں کو بھی گزرنے کی اجازت ہوگی۔سرنگ استعمال کرنے والے جہازوں کو کوئی ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔