فیصل آباد(آن لائن)پاکستان سے برآمد کیاجانیوالا کینو دنیابھر میں وطن عزیز کی پہچان بن گیا ہے جبکہ پنجاب میں کینو کی کل ملکی پیداوار 95فیصد تک پہنچ گئی ہے نیز ترشاوہ پھلوں کے زیر کاشتہ 5لاکھ 55ہزار ایکڑ رقبہ اور 22لاکھ 17ہزار ٹن پیداوار میں مزید اضافہ کیلئے اقدامات کا آغاز کردیا گیاہے جس میں پھل کی مکھی سے بچائو کا
منصوبہ بھی شامل ہے۔محکمہ زراعت کے ذرائع نے بتایاکہ باغبانوں کو پھل کی مکھی کے نقصانات سے آگاہی اور باغات کی بہتر دیکھ بھال بارے ریڈیو ،ٹی وی اور اخبارات میں مہم شروع کی گئی ہے۔انہوںنے بتایا کہ سرگودھا ،ٹوبہ ٹیک سنگھ ،وہاڑی، خوشاب اور ساہیوال کے اضلاع میں ترشاوہ پھلوںجبکہ شیخوپورہ ، فیصل آباد، ننکانہ صاحب، قصور اور اوکاڑہ کے اضلاع میں امرود کے باغات میں پھل کی مکھی کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے یکم اپریل سے باغبانوں کی عملی تربیت کے لیے فارمرز ڈیز کا انعقاد کیا جائے گا۔انہوںنے بتایاکہ محکمہ زراعت پنجاب کے ریسرچ ، توسیعی اور پیسٹ وارننگ آفیسران ترشاوہ پھلوں اور امرود کے باغبانوں کو پھل کی مکھی کی پہچان، نقصان کی علامات اور تدارک بارے آگاہی فراہم کریں گے۔انہوںنے بتایاکہ پراجیکٹ میں شامل کئے گئے تمام اضلاع میں پھل کی مکھی کے تدارک اور باغات کی بہتر دیکھ بھال کے خصوصی بینرز آویزاں کئے جائیں گے۔
انہوںنے بتایا کہ پھل کی مکھی پاکستانی پھلوںکی برآمدات میں اضافہ کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے لہٰذا پنجاب میں محکمہ زراعت کے مختلف شعبہ جات کے زرعی ماہرین اور باغبان اس ضرر رساں کیڑے کے تدارک اور اس کے حملہ سے پاک پھلوں کی پیداوار کے حوالہ سے مشترکہ کاوشیں بروئے کار
لائیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستانی پھل با لخصوص آم، کنواور امرود وغیرہ اپنے مخصوص ذائقوں کی بدولت امریکہ، یورپ اور خلیجی ریاستوں میں بے حد پسند کیے جاتے ہیںلیکن بدقسمتی سے پچھلے چند سالوں سے ان پر پھل کی مکھی کا حملہ شدت اختیار کر گیا ہے۔