اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پسند کی شادی کا رجحان آج کل تیزی سےپھیل رہاہے۔نوجوان لڑکے لڑکیاں کی پسند کی شادی آسان نہیں ہوتی اس سے پہلے دونوں گھرانوں کو منانا پڑتا ہے اور
ایک دوسرے کے والدین کوقائل کرنا پڑتا ہے جو کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتا۔مسلمان اور ہندو کی شادی ویسے تو جائز نہیں ہوتی لیکن بھارت میںایسی شادیوں کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے اور ایسا ہی ایک واقعہ تب پیش آیا جب ایک مسلمان لڑکے کو ایک ہندو لڑکی سے محبت ہو گئی اور انہوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔تفصیلات کے مطابق انکیت نے والدین کے سامنے جب پسندکا اظہار کیا تو انہوں نے فیض کے مسلمان ہونے اور اسلام میں چار شادیوں کی اجازت کی بنیاد پر رشتے سے انکار کردیا۔لڑکی کے والدین کے تحفظات کو دور کرنے کےلئے فیض نے انکیت سے ہی چار مرتبہ شادی کا وعدہ کر ڈالا جس پر لڑکی کے والدین راضی ہو گئے۔شرط کےمطابق فیض نے پہلے مندر میں شادی کی پھر کورٹ میرج ، جس کے بعد فیض اور انکیت نے نکاح کیا اور پھر گوا جاکر پھیرے لئے۔