کراچی(آئی این پی)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس فاروق شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کی عدالت میں سابق صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن کے خلاف پانچ ارب روپے سے ذائد کرپشن کے دو ریفرنسز میں ضمانت سے متعلق فوری درخواست کی سماعت ہوئی ،عدالت میں شرجیل انعام میمن کے وکلاء نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے شرجیل انعام میمن کی پانچ لاکھ کے عوض اپریل تک ضمانت منظور کی ہوئی ہے،شرجیل انعام میمن
کی عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت دی جائے ،عدالت نے شرجیل انعام میمن کی محکمہ اطلاعات ،محکمہ جنگلات میں غیر قانونی الائٹمنٹ میں انکوائری سے متعلق دون ریفرنسز میں بیس، بیس لاکھ کی ضمانت منظور کرلی،عدالت میں وکلاء کا کہنا تھا کہ شرجیل انعام میمن کی ضمانے بیس بیس لاکھ سے کم کی جائے ،جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس بہت پیسہ ہے زر ضمانت کم نہیں ہوسکتی،عدالت نے دونوں ریفرنسز میں ضمانت منظور کرتے ہوئے سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی،سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ مجھے کوئی ادارہ پکڑکر نہیں لایا میں عدالت میں خود اآیا ہو اور اپنی صفائی پیش کروں گا ،کچھ نام نہاد دسیاست دان ڈاکٹر عاصم کی دہائی کو ڈیل قرار دے رہے ہیں ،ڈاکٹر عاصم کو ڈیل کےذریعے نہیں رہائی ملی ،انہوں نے نے انیس ماہ قید پابند سلاسل کاٹی۔دونوں ریفرنسز میں ضمانت منظور کرتے ہوئے سماعت 17 اپریل تک ملتوی کردی،سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ مجھے کوئی ادارہ پکڑکر نہیں لایا میں عدالت میں خود اآیا ہو اور اپنی صفائی پیش کروں گا ،کچھ نام نہاد دسیاست دان ڈاکٹر عاصم کی دہائی کو ڈیل قرار دے رہے ہیں ،ڈاکٹر عاصم کو ڈیل کےذریعے نہیں رہائی ملی ،انہوں نے نے انیس ماہ قید پابند سلاسل کاٹی۔