اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم ممالک کے 34رکنی فوجی اتحاد کا حصہ بن چکا ہے، جس کے ٹرم آف ریفرنسز ابھی طے ہونا باقی ہیں،جنرل (ر) راحیل شریف ایک سویلین ہیں اور ان کے حوالے سے معاملات دفتر خارجہ کے زمرے میں نہیں آتے۔ پاکستان ماسکو میں افغان مسئلے پر اجلاس میں شرکت کرکے مثبت تجاویز دے گا،کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں موجودگی اور گرفتاری سے
بڑھ کر بھارتی مداخلت کا کوئی ثبوت نہیں ہوسکتا،حسین حقانی اگر سفارتکار ہوتے تو بھی انہیں پاکستان میں استثنیٰ حاصل نہ ہوتا، ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی ہفتہ وار پریس بریفنگ۔ تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ پاکستان مسلم ممالک کے34رکنی اتحاد میں شمولیت اختیار کر چکا ہے،یہ اتحاد انسداد دہشت گردی کے خلاف بنایا گیا ہے جس کے ٹرم آف ریفرنسز ابھی طے ہونا باقی ہیں۔جنرل (ر) راحیل شریف ایک سویلین ہیں اور ان کے حوالے سے معاملات دفتر خارجہ کے زمرے میں نہیں آتےتاہم جنرل راحیل شریف کی 34 رکنی فوجی اتحاد کے سربراہ کے طور پر تعیناتی کے حوالے سے سیاسی سطح سے بات سامنے آ چکی ہے۔ افغانستان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو روس کی طرف سے افغانستان میں امن کے حوالے سے ماسکو میں ہونے والے 12 ممالک کے اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے ان ممالک میں امریکہ بھی شامل ہے۔ پاکستان اس اجلاس میں شریک ہو گا اور اپنی پالیسی کے تحت افغانستان میں امن کے لئے مثبت تجاویز دے گا۔بھارت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں موجودگی اور گرفتاری سے
بڑھ کر بھارتی مداخلت کا کوئی ثبوت نہیں ہوسکتا۔آر ایس ایس اور دوسری ہندو انتہا پسند تنظیمیں بھارتی سرزمین پر حملے کر کے اس کا الزام دوسروں پر لگاتی ہیں۔ممبئی میں جناح ہاوس قائداعظم کی رہائش گاہ رہا ہےاور دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ کے تحت جناح ہائوس پاکستان کی ملکیت ہےجس کی حفاظت اور پاکستان کیلئے اس کی اہمیت کا خیال رکھنا بھارت کی ذمہ داری ہے۔
میمو گیٹ سکینڈل کے مرکزی کردارحسین حقانی کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارتی استثنیٰ کسی بھی سفارتکار کو اپنے ملک میں حاصل نہیں ہوتا۔ حسین حقانی اگر سفارتکار ہوتے تو بھی انہیں پاکستان میں استثنیٰ حاصل نہ ہوتا۔پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے نفیس زکریا نے کہا کہ چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کثیر الجہتی سطح کے ہیں
جنہیں سی پیک نے نئی بلندیوں تک پہنچا دیاجبکہ یہ منصوبہ خطےمیں گیم چینجر ثابت ہو گا۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 19 ارب ڈالر ہے۔مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال پر نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے بڑا فوجی زون بن چکا جہاں 10 لاکھ کے قریب بھارتی فوج تعینات ہےاور بھارت کی طرف سے فوج میں مزید اضافے کا مطلب یہ ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر پر کنٹرول کھو چکا ہے اور کشمیری عوام نے فیصلہ دیدیا ہے کہ وہ مزید بھارت کا تسلط برداشت نہیں کریں گے۔