بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

یوروپا کی آبی دنیا میں زندگی کے آثار ڈھونڈنے کے لیے ایک نیا مشن

datetime 25  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سائنس دان مشتری کے چاند یوروپا کی آبی دنیا میں زندگی کی دریافت کے لیے ایک بار پھر ایک مشن بھیجنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔تو کیا نظام شمشی میں کسی دوسری جگہ پر زندگی کی تلاش کی یہ ہماری بہترین کوشش ہو سکتی ہے؟مشتری کے گرد چکر لگانے والا یوروپا ایک برفیلی دنیا ہے۔ یہ زمین کے چاند

سے قدرے چھوٹا ہے۔ خ?ال کیا جاتا ہے کہ یوروپا کی برفانی سطح کے نیچے موجود مائع پانی میں زندگی کا وجود ہو سکتا ہے۔مشتری کی زبردست کشش ثقل یوروپا میں طاقت ور لہریں پیدا کرتی ہے یہ چاند بار بار پھیلتا ہے اور پھر سکڑ کر اپنی جگہ پر چلا جاتا ہے۔برطانیہ کے سرے میں واقع خلائی تحقیق کے ادارے ‘ملارڈ سپیس سائنس لیبارٹری’ کے پروفیسر اینڈریو کوٹیز کہتے ہیں کہ ‘اس حقیقت سے تو ہم پہلے کے مشن سے ہی واقف ہیں کہ اس کی سطح کے نیچے، خاص طور پرگلیلیو خلائی جہاز کے ذریعے (1990 میں) جو مقناطیسی مشاہدات کیے گئے ان سے پتہ چلا کہ اس کی سطح کے نیچے مائع پانی موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس میں زندگی کے ہونے کا امکان زیادہ لگتا ہے۔یوروپا کا نمکین پانی تقریباً 80 سے 170 کلومیٹر گہرا ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس کے اندر زمین کے سمندروں میں پائے جانے والے تمام پانی سے بھی دوگنا پانی موجود ہے۔زندگی کے وجود کے لیے پانی کا ہونا

لازمی ہے اور امکان ہے کہ یوروپا کی سمندری دنیا میں زندگی کے لیے دیگر عناصر، جیسے جرثوموں کے لیے کیمائی توانائی وغیرہ بھی اس میں پائی جاتی ہو۔مزید یہ کہ اس سمندر کے مختلف ذرائع سے سطح کے ساتھ روابط کا بھی امکان ہے اس لیے یوروپا کی سطح کی تحقیق سے یہ دریافت کیا جا سکتا ہے

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…