منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ہزاروں سال قبل بنائی جانے والی حضرت نوح ؑ کی کشتی اس وقت کہاں ہے؟

datetime 27  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) آثار قدیمہ کے ماہرین کھدائی کر رہے تھے روس کا معروف علاقہ وادی قاف تھا۔ کھدائی جاری تھی اسی دوران زمین کی گہرائی میں سے لکڑی کے بوسیدہ ٹکڑے دیکھے گئے۔ غور کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ کشتی نوحؑ کے جدا شدہ ٹکڑے ہیں جو دریائی موجوں کے اثرات کی وجہ سے زمین میں پانچ ہزار سال گزرنے کے باوجود محفوظ تھے ۔ آثار قدیمہ کے محقیقن نے ان تختوں کو اپنے پاس محفوظ کر لیا اور

مزید دو سال کھدائی اور غور و فکر میں صرف کئے حتی کہ اسی جگہ سے ایک تختی ملی جو ایک لوح کی مثل تھی جس پر چند چھوٹی سطریں انتہائی پرانی اور انجان تحریر میں ثبت تھیں ۔تختی 14 انچ لمبی 10 انچ چوڑی تھی ۔ حیرت کی بات یہ کہ باقی تختیاں بوسیدہ ہو چکی تھیں اور یہ صحیح و سالم تھی اور بہت حیران کن بھی‘ اب بھی یہ تختی ماسکو کے عجائب گھر میں موجود ہے جسے دیکھنے ملکی و غیر ملکی سیاح آتے ہیں اس انکشاف کے بعد روسی محکمہ آثار قدیمہ نے اس لوح کی تحقیق کے لیے سات افراد کی کمیٹی تشکیل دی ان میں ماہر تاریخ خط شناسی کے استاد اور روس و چین کے ماہر زبان داں شامل ہیں ان افراد کا تعارف درج ذیل ہے ۔پروفیسر سولی نوف : ماسکو یونیورسٹی کے ماہر تاریخ اور پرانی زبانوں کے استاد ۔ پروفیسر ایفاہان خینو : چائنہ کی لولوہان یونیورسٹی کے زبان شناسی کے استاد میشانن لو فارمنگ : روس کے محکمہ آثار قدیمہ کے ماہر پروفیسر دی راکن : نالج لنین اکادمی میں ماہر تاریخ قاغول گورف : کیفز ویو یونیورسٹی میں ماہر لغات ایم احمد کولا : روسی ادارہ عمومی تحقیقات کے مہتمم میچر کولتوف : وائس چانسلر اسٹالین یونیورسٹی ان حضرات نے 8 مہینے تحقیق کی اور درج ذیل رپورٹ پیش کی ۔ لکڑی کی بنی یہ تختی انہیں تختوں میں سے ہے کہ جو پہلے دریافت ہوئیں اور ان کا تعلق جناب نوحؑ سے ہے ۔ یہ تختی باقیوں کی نسبت بوسیدہ نہیں ہوئی اور اس قدر

سالم تھی کہ نقش شدہ تحریر کو پڑھنا باآسانی ممکن تھا ۔ اس عبارت کا تعلق سامی زبان سے تھا کہ جو ام للغات تھی ۔ ان حروف اور ان کے معانی کچھ یوں تھے ’’اب فنا ایلاھم ای قل بیدج فوریک بن۔ ذء شائو ۔ محمد ایلیاہ شبرا شبیرا فاطمہ غقیو مابیون افیقون ابھاری مازونہ تلال جی یور۔ نہتر وجی ہاش کو قائید ثیوم۔ اس تحریر کا مطلب اخذ کیا گیا تو اس میں اللہ پاک کی تعریف اورحضرت محمد ﷺ و آل حضرت محمد ﷺ کا ذکر تھا۔

س سب کے بعد انگریز دانشور ایف ایف میکس جو کہ مانچسٹر یونیورسٹی میں پرانی زبانوں کا استاد تھا اس تحقیق کو انگریزی میں منتقل کیا اور یہ ڈیلی مرر، سٹار، سن لائٹ جیسے رسائل و اخبارات میں شائع ہوئی۔

post-13547-1117398668 3 1

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…