لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں یوحنا آباد میں 2 دھماکوں میں 6افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوئے ہیں۔دھماکوں کی اطلاع کے فوری بعد ہی لاہور کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی یوحنا آباد میں ہونے والے دھماکوں کو مبینہ طور پر خود کش قرار دیا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق 2 خود کش حملہ آوروں نے چرچ میں داخلے میں ناکامی پر خود کو دھماکے سے اڑایاعینی شاہدین کاکہنا تھا پہلا دھماکہ کیتھولک چرچ اور دوسرا کرائسٹ چرچ میں ہوا، دھماکوں کےوقت مسیحی افراد عبادت میں مصروف تھیمتاثرہ مقام پر موجود افراد کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے پہلے فائرنگ کی اس کے بعد چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن چرچ میں داخلے میں ناکامی پر دونوں حملہ آوروں نے خود کو اڑا دیاایک 25سالہ زخمی جو متاثرہ مقام پر موجود تھا کو مشتعل افراد نے تشدد کا نشانہ بنانہ شروع کیا جو تشدد سے ہلاک ہو گیا۔بعد ازاں مشتعل افراد نے ہلاک ہونے والے شخص کی لاش کو آگ لگا دی۔مشتعل افراد نے اس شخص کی ہلاکت کے بعد لاش متاثرہ مقام پر سڑک پر گھسیٹنا شروع کی، مشتعل ہجوم کا کہنا تھا کہ یہ شخص دھماکے کے وقت اس مقام پر موجود تھا اور حملہ آوروں کے ساتھ آیا تھا۔پولیس نے اس ہلاک شخص کی لاش کو تحویل میں لیا جبکہ 2 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیایوحنا آباد لاہور کے جنرل اسپتال کے قریب واقع ہے، زخمیوں کو لوگ اپنی مدد آپ کے تحت اسپتال لانا شروع کر دی ہے۔دھماکہ عیسائی آباد میں ہوا ہے، اس مقام پر عمومی طور پر اتوار کے روز عبادت کے لیےبڑی تعداد جمع ہوتی ہے۔واضح رہے کہ یوحنا آباد میں عیسائیوں کی سب سے بڑی آبادی ہے جہاں 10 لاکھ کے قریب افراد رہائش پذیر ہیں۔وزیر اعظم نواز شریف نے لاہور میں دھماکوں کی رپورٹ طلب کرلی نوازشریف کا کہنا تھا کہ عوام کےجان ومال کےتحفظ کےلئےہرممکن اقدامات کیےجائیں۔