بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

’’ان دو گواہوں کو پاک ، بھارت بارڈر پر تعینات کر دیا جائے‘‘

datetime 6  مارچ‬‮  2017 |

اسلام آباد (آن لائن ) سپریم کورٹ نے دوہرے قتل کے الزام میں 20 سال سے پابند سلاسل رہنے والے ملزم محمد اکرم کو انصاف فراہم کر دیا ، ملزم کو ہائی کورٹ کی جانب سے دو بار سزائے موت سنائی گئی تھی ، پیر کو کیس کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں ، جسٹس دوست محمد اور جسٹس سردار طارق مسعود پر مشتمل بنچ نے کی ، ملزم کی جانب سے عبدالحق ملک ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایڈیشنل

پراسکیوٹر جنرل چوہدری محمد وحید نے سرکار کی جانب سے دلائل دیئے ، مقدمے کے آغاز پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ اس مقدمے جو گواہ پیش ہوئے انہیں کسی دوربین کی ضرورت نہیں ہے ، حیرانگی ہے گواہان نے چھ کنال کے فاصلے سے اندھیر کے باوجود زخم بھی دیکھ لیے ، ریکارڈ سے لگتا ہے گواہوں نے سچ نہیں بولا ہے ، جب سچ نہیں بولا جائے گا تو انصاف کیسے ہو گا ، جبکہ جسٹس دوست محمد نے کہا کہ اگر ان گواہوں کی نظر اتنی تیز ہے کہ وہ چھ کنال کے فاصلے پر اندھیرے کے باوجود سب کچھ صاف صاف دیکھ سکتے ہیں تو پھر ان کو ہندوستان کے بارڈر پر تعینات کر دینا چاہیے تاکہ ہندوستانی فوج کی نقل و حرکت پر نظر رکھ سکیں ، جبکہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ گواہوں کی بات قابل یقین نہیں ہے اور نہ ہی تسلیم کر سکتے ہیں ،افسوس ہے کہ دو عدالتوں کو یہ نقاط کیوں نہیں نظر آئے ہم نے بھی یہ پوائنٹ ریکارڈ سے اٹھائے ہمیں الہام تو نہیں ہوا ، یاد رہے کہ ملزم پر1996میں پنجاب کے علاقے چنڈو بصیر پور اکاڑہ میں فخر حیات اور نیاز احمد کو قتل کرنے کا الزام تھا جس پر ٹرائل کورٹ کی جانب سے ملزم کو دو بار سزائے موت سنائی گئی تھی جسے ہائی کورٹ نے بھی کنفرم کردیا تھا ، جبکہ عدالت عظمیٰ نے جرم ثابت نہ ہونے کی بنیاد پرہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر ملزم کو بری کریے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیدیا ہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…