اتوار‬‮ ، 06 جولائی‬‮ 2025 

کراچی کے ڈوب جانے کا خدشہ‘ اللہ کے حضور دعامانگنا ہی واحد حل

datetime 13  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے وزیراعظم نواز شریف کو لکھے گئے خط میں کراچی کے سمندر میں ڈوب جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اگر فوری طور پر توجہ نہیں دی گئی تو آئندہ 45 سالوں میں کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے کئی ساحلی علاقے ڈوب جائیں گے۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے وزیر اعظم کواس خدشے سے آگاہ کیا ہے کہ 2060 تک کراچی، ٹھٹھہ اور بدین سمیت سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقے سمندر میں تبدیل ہو جائیں گے۔ خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزارت پانی و بجلی، نیوی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف اوشیانو گرافی سے کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کے سمندر برد ہونے سے متعلق ریسرچ اسٹڈیز کرائی جائے۔ دوسری صورت میں اگر فوری طور پر یہ اسٹڈی کرکے اقدامات نہ کیے گئے تو 2060 تک کراچی سمیت ملک کے ساحلی علاقے سمندر میں ڈوبنے کا خدشہ ہے۔ خط میں صورت حال کو سنگین قرار دیتے ہوئے معاملے کو مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ وفاقی حکومت ذوالفقار آباد میں حفاظتی بند باندھنے کے لیے سندھ حکومت کو 50 فیصد فنڈز دے۔ قائمہ کمیٹی نے اپنے خط میں اس بات کی بھی سفارش کی کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور پراونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے) ان علاقوں میں ممکنہ نقصان کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے اور 1991 کے آبی معاہدہ پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سندھ بورڈ آف ریوینو اور نیشنل انسٹیٹوٹ آف اوشین وگرافی (این آئی او) نے سینیٹ کمیٹی کو ایک بریفنگ میں بتایا تھا کہ بڑھتے ہوئے سمندر کے پانی کی روک تھام کیلئے فوری اقدامات نہ اٹھائے گئے تو کراچی، ٹھٹہ اور بدین سمیت سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ 1989 میں اقوام متحدہ نے پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا تھا جو سمندر کے آگے بڑھنے سے متاثر ہوسکتے ہیں، جس کے بعد سینیٹ کمیٹی کی جانب سے وزیراعظم کو خط تحریر کیا گیا ہے۔



کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…