کھٹمنڈو(آئی این پی ) چین نے کہا ہے کہ امید ہے کے نیپال بہت جلد بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ بن جائے گا ، دونوں ممالک مشترکہ طور پر شاہراہ ریشم کے اقتصادی روٹ اور اکیسویں صدی سمندری شاہراہ ریشم کے فروغ کے حوالے سے ،ایک سمجھوتے پر دستخط کیلئے بات چیت کر رہے ہیں۔ اور شاہراہ ریشم کے اقتصادی روٹ اور سمندری شاہراہ ریشم کے فروغ کے حوالے سے ایک سمجھوتے پر دستخط کرنے کے حوالے سے بات چیت کر رہے ہیں
چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق نیپال میں چین کے سفیر یو ہونگ نے نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں نیپال چیمبر آف کامرس کی چودھویں سالانہ جنرل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ چین اور نیپال مشترکہ طور پر شاہراہ ریشم کے اقتصادی روٹ اور اکیسویں صدی سمندری شاہراہ ریشم کے فروغ کے حوالے سے ،ایک سمجھوتے پر دستخط کرنے کے حوالے سے بات چیت کر رہے ہیں،امید ہے کے نیپال بہت جلد بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا حصہ بن جائے گا ۔ یو ہونگ نے مزید کہا کے 100 سے زیادہ ممالک دی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں شرکت کے حوالے سے اپنی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں جبکہ 40 سے زیادہ ممالک اور بین الاقوامی تنظیمیں چین کے ساتھ بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کے حوالے سے اس منصوبے پر دستخظ کر چکی ہیں ۔ تقریب سے نیپال کے نائب وزیر اعظم کرشنا بہادر مہارا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے نیپال کی حکومت چین کے ساتھ معاشی و اقتصادی تعلقات مضبوط کرنے کی خواہشمند ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کے نیپال کی حکومت اس بات پر یقین رکھتی ہے کے چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات میں مزید بہتری اور گہرائی کی ضرورت ہے اور چینی سرمایہ کاروں کو نیپال میں سرمایہ کاری کے لئیے راغب کرنے کے لئیے ہم مزید بہتر پالیسیز بنائیں گئے اور بہتر فیصلے کریں گئے ۔
واضح رہے کہ نیپال بھارت کا بڑا حلیف سمجھا جاتاتھا اور گزشتہ سال بھارت کی جانب سے سرحد بند کرنے کے بعد نیپال کی مدد کو چین سامنے آیاتھا اور اس کے بعد سے ہی چین اور نیپال میں تعلقات انتہائی تیزی کے ساتھ بڑھے جبکہ بھارت کے ساتھ محدود ہوتے چلے گی۔