اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نیوز لیکس سکینڈل تو پاکستانی عوام کو یاد ہی ہوگا جس میں حکومت پر اس قدر پریشر پڑا کہ نواز حکومت کو اپنے وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید سے ہاتھ دھونے پڑے۔ لگتا تو یہی تھا کہ معاملہ اختتام پزیر ہو امگر ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی سمیع ابراہیم کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مابین ہوئی ملاقات میں سب سے بڑا جو ایشو زیر بحث آیا وہ ڈان لیکس کا تھا۔ہی پیدا نہیں ہوتا۔ صابر شاکر نے کہا کہ ڈان لیکس کی رپورٹ رکی ہوئی ہےاور اب ڈان لیکس معاملہ طارق فاطمی تک پہنچ چکا ہے۔لیکن طارق فاطمی نے صاف کہہ دیا ہے کہ اگرڈان لیکس میں میرا نام لیا گیا تو میں کہوں گا کہ مجھے کس نے کہا تھا۔ کیونکہ میری عمر کا تقاضا ہے اور میں جیل نہیں جا سکتا۔ صابر شاکر نے بتایا کہ پاک آرمی ہرگز نہیں چاہتی کہ ڈان لیکس سے متعلق کمیشن کی رپورٹ یا ایگزیکٹو حکم کے ذریعے سزا دی جائے۔ انہوںنے کہا کہ آرمی چاہتی ہے کہ مجرمان کا ٹرائل ہو، ان کو ٹرائل کورٹ میں پیش کیا جائے ۔