منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

لعل شہباز قلندر کے مزار کو ملنے والے بھاری نذرانے کہاں جاتے ہیں؟ گنبد پر لگا ہوا سونا کون لے اڑا؟

datetime 1  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدر آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رواں سال ماہ فروری میں لعل شہباز قلندر کےمزار پر دھماکے میں جہاں متعدد افراد شہید ہوئے وہیں مزار کی سکیورٹی ، اور دیگر انتظامات کا بھانڈا بھی پھوٹ گیا۔ سب سے اہم یہ کہ مزار کو ملنے والا لاکھوں کروڑوں روپے کا نذرانہ اور سونے

کے زیوارت کس کی تجوری میں جاتے ہیں، 23برسوں میں مزار کی آرائش کے نام پر اربوں روپے جاری کیے گئے لیکن انتظامات میں کوئی بہتری نہیں آئی۔درگاہ کے سابق منیجراحمد جعفری نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اہم انکشافات کیے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ مزار کے گنبد کا سونا چوری ہوا تو کہہ دیا گیا کہ سونا کبوتر لے گئے،چبھتے ہوئے سوالات،کروڑوں کے نذرانے، قیمتی زیورات،ٹھیکے کی رقم یہ سب آخرجاتی کہاں ہے؟احمد جعفری کہتےہیں کہ 1994ء سے مزارکی مرمت اورتزئین آرائش پر اربوں روپے جاری کئے لیکن بہتری نہیں آسکی۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ گنبد پر لگا سونا چوری ہونے کی تحقیقات میں بتایا گیا کہ سونا توکبوترلے گئے۔احمد جعفری نے یہ بھی الزام لگایا کہ ماضی میں زیورات کی نیلامی ہوتی تھی، لیکن اب کیوں نہیں ہوتی یہ محکمہ اوقاف جانے۔چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف سندھ مشتاق احمد نے بھی سارے چندے کا حساب کتاب کر ڈالا۔مشتاق احمد کا کہناتھا کہ درگاہ لال شہباز قلندر سمیت سندھ کے مزارات سے ملنے والاکروڑوں روپے کاچندہ سندھ حکومت کے اکاؤنٹ میں ڈال دیا جاتا ہے، جس کے بعد اخراجات کی مد میں 9کروڑ روپے سالانہ ملتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…