منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

لعل شہباز قلندر کے مزار کو ملنے والے بھاری نذرانے کہاں جاتے ہیں؟ گنبد پر لگا ہوا سونا کون لے اڑا؟

datetime 1  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حیدر آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رواں سال ماہ فروری میں لعل شہباز قلندر کےمزار پر دھماکے میں جہاں متعدد افراد شہید ہوئے وہیں مزار کی سکیورٹی ، اور دیگر انتظامات کا بھانڈا بھی پھوٹ گیا۔ سب سے اہم یہ کہ مزار کو ملنے والا لاکھوں کروڑوں روپے کا نذرانہ اور سونے

کے زیوارت کس کی تجوری میں جاتے ہیں، 23برسوں میں مزار کی آرائش کے نام پر اربوں روپے جاری کیے گئے لیکن انتظامات میں کوئی بہتری نہیں آئی۔درگاہ کے سابق منیجراحمد جعفری نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اہم انکشافات کیے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ مزار کے گنبد کا سونا چوری ہوا تو کہہ دیا گیا کہ سونا کبوتر لے گئے،چبھتے ہوئے سوالات،کروڑوں کے نذرانے، قیمتی زیورات،ٹھیکے کی رقم یہ سب آخرجاتی کہاں ہے؟احمد جعفری کہتےہیں کہ 1994ء سے مزارکی مرمت اورتزئین آرائش پر اربوں روپے جاری کئے لیکن بہتری نہیں آسکی۔انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ گنبد پر لگا سونا چوری ہونے کی تحقیقات میں بتایا گیا کہ سونا توکبوترلے گئے۔احمد جعفری نے یہ بھی الزام لگایا کہ ماضی میں زیورات کی نیلامی ہوتی تھی، لیکن اب کیوں نہیں ہوتی یہ محکمہ اوقاف جانے۔چیف ایڈمنسٹریٹر اوقاف سندھ مشتاق احمد نے بھی سارے چندے کا حساب کتاب کر ڈالا۔مشتاق احمد کا کہناتھا کہ درگاہ لال شہباز قلندر سمیت سندھ کے مزارات سے ملنے والاکروڑوں روپے کاچندہ سندھ حکومت کے اکاؤنٹ میں ڈال دیا جاتا ہے، جس کے بعد اخراجات کی مد میں 9کروڑ روپے سالانہ ملتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…