لنڈ ی کو تل (آئی این پی )پاک افغان بارڈر طورخم نویں روز بھی بند ،مشکلات بڑھتے جا رہے ہیں ،تا جر اور ٹرانسپوارٹرزکی پر یشانی میں اضافہ ،لنڈیکوتل میں پھنسے ہوئے سینکڑوں افغان باشندوں کو خیر سگالی کے تحت ڈی پورٹ کر دیا گیا،قبائلی سیا سی قائدین اور قومی مشران کی بارڈر بند ش کی شدید الفاظ میں مذمت ،
اگر اس طرح حالت رہے تو کاروبار طورخم اور لنڈیکوتل سے منتقل کر نے پر مجبور ہو جائینگے،تاجر برادری۔ ملک میں دہشت گر دی کی نئی لہر کے بعد پاک افغان بارڈر کو ہر قسم آمد ورفت کیلئے بند کر دیا گیا تھا بارڈر نویں روز بھی ہر قسم آمدورفت کیلئے بند رہا بارڈر بندش سے دونوں اطراف ہزاروں لوگ پھنسے ہوئے ہیں جبکہ سینکڑوں گاڑیا ں بھی کھڑی ہو گئیں ہیں پاک افغان شاہراہ اور پشاور رنگ روڈ اور دوسرے علاقوں میں سینکڑوں مال بردار گاڑیاں مال سے بھر ے ہوئے بارڈر کھولنے کے انتظار میں کھڑے ہیں اسی طرح افغان میں بھی خالی ٹرالرز سمیت مال سے بھرے ہوئے ٹرالرز کھڑے ہو گئے ہیں بارڈر بند ش کی وجہ سے طورخم اور لنڈیکوتل کے تاجر برادری میں شدید تشویش پائی جاتی ہیں تاجر برادری کے مطابق کہ طورخم میں ہزاروں لوگ محنت مزدوری کر کے لنڈیکوتل بازار خرایداری کر تے ہیں جس سے لنڈیکوتل بازار کے دوکانداروں کا کاروبار چلتا تھا لیکن نویں دن گزر گئے کہ باردڑ بند ہیں اس لئے کاروبار شدید متاثر ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ اگر حالات اسی طرح رہے تو کاروبار کو منتقل کرنے پر مجبور ہو جاینگے بارڈر بند ش کی لنڈیکوتل کے سیاسی اور قومی مشران نے شدید الفاظ میں مذ مت کی ہے اور کہا
کہ بارڈر بندش سے دونوں ملکوں کے درمیان مذید اختلا فات اور غلط فہمیاں پیدا ہو سکتی ہے بارڈر پر ویزہ اور پاسپورٹ کی بھر پور حمایت کرتے ہیں لیکن ٹرانزٹ اور کاروبار کیلئے بند کر نا کہا کا انصاف ہیں قومی مشران اور سیاسی قائدین نے کہا کہ بے روز گاری جرائم میں اضافہ پیدا ہو سکتا ہے انکے علاقے کا روزگار طورخم بارڈر سے وابستہ ہیں اس لئے فوری طور پر بارڈر کھولنے کا اعلان کیا جائے اور لوگوں کو روزگا رکے مواقع پیدا کیا جائے ۔