اسلام آباد (این این آئی) پاکستان نے کہا ہے کہ افغانستان ہماری انٹیلی جنس شیئرنگ پر دہشتگردوں کے خلاف موثر کارروائی کرے۔ایک انٹرویومیں دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا کہ افغانستان خود بھی دہشت گردی کا شکار ہے اور وہاں جو حالات ہیں وہ سب کے سامنے ہیں اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ معاملات کو افہام و تفہیم اور بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جائے، انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان امن عمل کے لیے سنجیدہ اور
مخلصانہ کوششیں کرتا آیا ہے اور ہم اپنی یہ کوششیں اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہاں امن بحال نہیں ہو جاتا، ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں عدم استحکام کے لیے کوششیں کرتا ہے اور شر پسند عناصر کی مالی معاونت بھی کرتا ہے جس کے بارے میں ہم کئی بار عالمی سطح پر آواز بھی اٹھا چکے ہیں اور امریکہ کے سابق سیکرٹری دفاع چیک ہیگل نے بھی 2011ء میں اپنے ایک خطاب میں یہ بات برملا اور تفصیل سے کہی تھی کہ بھارت کس کس طریقے سے افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے عدم استحکام کے لیے کوششیں کرتا ہے ، اس سلسلے میں مالی تعاون بھی کرتا ہے، ہم اس بارے میں افغان حکام سمیت اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے ممبران سے بھی متعدد بار اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں، اور امریکہ کے سابق سیکرٹری دفاع چیک ہیگل نے بھی 2011ء میں اپنے ایک خطاب میں یہ بات برملا اور تفصیل سے کہی تھی کہ بھارت کس کس طریقے سے افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے عدم استحکام کے لیے کوششیں کرتا ہے ، اس سلسلے میں مالی تعاون بھی کرتا ہے، ہم اس بارے میں افغان حکام سمیت اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے ممبران سے بھی متعدد بار اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان منتخب حکومت سے ان تمام معاملات پر بات کر رہا ہے اور یہی ایک جمہوری اور درست طریقہ بھی ہے کیونکہ دیگر شر پسند عناصر سے تو ہم بات نہیں کر سکتے۔