بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ان جج صاحب کو مسجد میں۔۔۔۔۔ عدالت کی جانب سے ویلنٹائن ڈے پر پابندی لگتے ہی عاصمہ جہانگیر میدان میں آگئیں کیا کچھ کہہ دیا ؟ جان کر یقین نہیں کریں گے

datetime 15  فروری‬‮  2017 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب میں بسنت کی اجازت نہ ملنے اور ویلنٹائن ڈے منانے پر عدالتی پابندی کو بہت سے لوگوں نے جہاں سراہا وہیں ملک کی کچھ اہم شخصیات نے اسے تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔حکومت اور عدالت کے ان فیصلوں کو ہدف تنقید بنانے والوں میں معروف قانون دان عاصمہ جہانگیربھی شامل ہیں جن کو ان کی تنقید پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس وقت خفت اور عجیب حالات کا سامنا کرنا پڑ گیا جب انہوں نے

اپنے جذبات کا اظہارکرتے ہوئے حکومت اور عدالت کے فیصلوں کو تنقید کی تو جواب میں ان کے پیغام پر ایک صارف نے ترکی بہ ترکی جواب دیتے ہوئے ان کی بیٹی نمبر ہی مانگ لیا تاہم عاصمہ جہانگیرنے بھی پھر ایسا جواب دیا کہ آپ کی ہنسی نہ رکے گی۔ عاصمہ جہانگیر نے ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں پتنگ بازی پر لوگوں کی گرفتاری اور اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے ویلنٹائن ڈے منانے پر پابندی کے فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”ہوشیار! پرامن پاکستانی پتنگ بازی پر گرفتار ہوں گے، ہائیکورٹ نے ویلنٹائن ڈے منانے سے بھی منع کر دیا ہے۔۔۔ بس آپ اگلے دھماکے کا انتظار کریں۔“ عاصمہ جہانگیر کے اس ٹویٹ پر ایک ٹوئٹر صارف نے جواب دیا کہ ”برائے مہربانی مجھے اپنی بیٹی کا نمبر دیدیں، میں انہیں ویلنٹائن ڈے کی مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔“ عاصمہ جہانگیر نے ٹوئٹر صارف کے اس جواب کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے خوشگوار موڈ میں جواب دیا کہ ”پہلے مجھے تو مبارکباد دیدو۔“صارف بھی پیچھے رہنے والوں میں سے نا تھا اور فوراً جواب دیا کہ ”ہیپی ویلنٹائن ڈے آنٹی جی! “ اور اس کے ساتھ ہی یہ بھی یاد دلا دیا کہ میں آپ کے جواب کا انتظار کر رہا ہوں مگر فون نمبر کیساتھ۔واضح رہے کہ اس سے قبل عاصمہ جہانگیر کا لاہور ہائیکورٹ کے ویلنٹائن ڈے پا پابندی کے فیصلے پر ایک بیان سامنا آچکا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ قانون کے مطابق نہیں دیا گیا ، جج صاحب کو عدالت نہیں بلکہ مسجد میں خطیب ہونا چاہئے تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…