اسلام آباد( آئی این پی ) قومی اسمبلی کو وزارت خارجہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ افغانستان اور مشرق وسطیٰ کے ممالک میں قید پاکستانیوں کی کل تعداد 5229 ہے، پاکستانی قیدیوں کو جیلوں میں درپیش مسائل قونصلر رسائی کے ذریعے متعلقہ پاکستانی سفارت خانے حل کرتے ہیں جبکہ قیدیوں کی رہائی اور ان کے کیسوں میں معاونت کے لئے انہیں مکمل قانونی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
افغان حکومت نے 2015ء کے بعد سے پاکستانی قیدیوں کی تعداد سے متعلق کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔ پیر کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت خارجہ کی طرف سے تحریری جواب میں بتایا گیا کہ افغانستان کی جیلوں میں 176 پاکستانی قید ہیں، کابل میں پاکستانی سفارت خانہ ان اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ کرنے کے لئے افغان حکام کے ساتھ مصروف عمل ہے لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود 2015ء کے بعد پاکستانی قیدیوں کی کوئی اضافی معلومات نہیں فراہم کی گئیں۔ سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی تعداد 1800 ہے جبکہ متحدہ عرب امارات میں 1963، بحرین میں 110، یمن میں 10، کویت میں 235، قطر میں 47، عمان میں 601، اردن میں 6، شام میں 3، لبنان میں 1 اور عراق میں 227 ہے۔ وزارت خارجہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ عرب ممالک میں سزا یافتہ اور زیر مقدمہ پاکستانی قیدیوں کے قیام اور برقراری کی مجموعی صورتحال اطمینان بخش ہے۔ پاکستانی سفارت خانہ کے کمیونٹی ویلفیئر اتاشی اور دیگر متعلقہ افسران حراستی مراکز اور جیلوں کا باقاعدگی سے دورہ کرتے ہیں اور قیدیوں کی جائز ضروریات پوری کرنے کے لئے ان کی مدد کی جاتی ہے۔ اگر پاکستانی قیدیوں کو کوئی مسئلہ درپیش ہو تو قونصلر رسائی کے دوران یہ مسئلہ متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھا کر اس کو فوری طور پر حل کیا جاتا ہے جبکہ پاکستانیوں کو قانونی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے تاکہ ان کی رہائی کو یقینی بنایا جا سکے