لاہور (نیوز ڈیسک) برطانیہ میں سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر کو برائے فوخت قرار دے کر ان کےس یاسی اور مشاورتی کاروبار کی تفصیلات ذرائع ابلاغ کی توجہ کا مرکز بن رہی ہیں۔ یہ تفصیلات کتاب ”دی مین بی ہائنڈ دی ماسک“ میں پیش کی گئی ہیں۔ کتاب میں سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر اور ان کی اہلیہ چیری بلیئر کی لالچی مزاج کو واقعات کے ذریعے اجاگر کیا گیا۔
مزید پڑھئے: گھر برائے فروخت، ساتھ میں بیوی مفت
برطانوی اخبار دی میل پر موجود چند تبصروں میں بتایا گیا ہے کہ ٹونی بلیئر کا کاروبار ساکھ اور اعتبار سے محروم کلائنٹس کو مشاورت سے فراہم کرنا ہے۔ وہ مصر میں فوجی طاقت سے اقتدار پر قبضہ کرنے والے صدر السیسی، جمہوریہ کانگو کے سربراہ جوزف کا بیلا اور خلیج کے غیر منتخب رہنماﺅں کو بھاری معاوضے پر خدمات فراہم کرتے ہیں۔ ٹونی بلیئر نے قازقستان کے ساتھ پہلے دو سال کی مدت کے لئے 16 ملین پاﺅنڈ میں کنسلٹینسی کا معاہدہ کیا۔ برطانیہ میں صدر نور سلطان نذر بایوف پر انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیوں کے الزامات کی موجودگی میں یہ معاہدہ ہونا حیرت کا باعث سمجھا جارہا ہے۔
مزید پڑھئے: پیرس کی سپر مارکیٹ کے نیچے اجتماعی قبر دریافت
ء2000 میں قازق سربراہ نے جب ٹونی بلیئر کے نومولود بچے کو اپنے بازوﺅں میں اٹھایا اور مبارکباد دی تو گویا ایک در پردہ معاہدے کا آغاز ہوگیا۔ ٹونی بلیئر دبئی کے سرمایہ کاری فنڈ ”مبادلہ“ کے تنخواہ دار بھی ہیں۔ ٹونی بلیئر کا کہنا ہے کہ وہ قازقستان میں ترقیاتی اصلاحات متعارف کرانے میں مدد دے رہے ہیں۔ برطانوی اخبار دی میل کا اندازہ ہے کہ ٹونی بلیئر قازق صدر سے پہلے سال 8 ملین پاﺅنڈ جبکہ دوسرے سال بھیا تنی ہی رقم ہتھیا چکے ہیں۔
مزید پڑھئے: بغیر پیسے خرچ کئے بر طانیہ سے آسٹر یلیا پہنچ گئے
ٹونی بلیئر کی ترجمان رچل گرانٹ کا کہنا ہے کہ وہ سابق وزیراعظم کے مشاورتی معاہدوں کی مجموعی مالیت نہیں بتاسکتیں۔ صرف ٹونی بلیئر ہی دولت کے رسیا نہیں ان کی اہلیہ چیری بلیئر کی قانونی فرم ”اومنیا“ بھی قانونی معاملات پر مشاورت کے نام پر قازقستان کی وزارت انصاف سے لاکھوں پاﺅنڈ وصول کررہی ہے۔ قازقستان کے اپوزیشن گروپوں کا کہنا ہے کہ ٹونی بلیئر کے ہاتھ یہاں کے لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ ٹونی بلیئر قریبی ملک آذربائیجان سے بھی مشاورتی خدمات کے بدلے بھاری معاوضہ وصول کررہے ہیں۔ انہوں نے صدر کے حق میں ایک تقریر کرنے سے ایک لاکھ پاﺅنڈ وصول کئے۔