کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)معروف ٹی وی میزبان وقار ذکاءکا کہنا ہے کہ ان دونوں لڑکیوں نے مجھے شرط لگااپنے دوست کے زریعے مجھے مارپڑوائی ،وہ مجھ سے دوست کے ناطے پوری پوری رات باتیں کرتی تھیں،وہ دونوں لڑکیاں مجھے جانتی ہیں۔ایک لڑکی امریکہ رہتی ہے اور دوسری پیپلز پارٹی کے کسی ایم این اے کی بیٹی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر ایک ویڈیومیں اپنا موقف دیتے ہوئے وقار ذکاءکا کہنا تھا کہ میری ان دونوں لڑکیوں سے گزارش ہے کہ اللہ کے واسطے لوگوں کو اب سچ بتا دو مجھے مجبور مت کرو کہ میں سب کے سامنے سچ لاوں ۔میں آپ دونوں سے کہتا ہوں کہ اپنے دوست کو پکڑوادو اور اس کھیل کو اب ختم کرو. کیا تم دونوں بھول گئی ہو کہ کیسے مجھے میسج پر میسج کیا کرتی تھیں اور پوری پوری رات ہم بات بھی کرتے تھے۔آپ کی بہنیں بھی مجھے میسج کیا کرتی تھیں اور جب میں بلاک کرتا تھا تو وہ اصرار کرتی تھیں کہ میں نے کیوں انہیں بلاک کیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ آپ دونوں لڑکیوں سے میری گزارش ہے کہ لوگوں کو سچائی بتا دیں اور معافی مانگلیں ،آپ دونوں نے یہ کنفیوژن بنائی ہے اور آپکا وہ دوست پہلے ہی لڑائی کرنے کے چکر میں تھااور اپنے گارڈز کو لایا ہوا تھا،برائے مہربانی اسے نہ بچائیں۔مجھے اس لڑکی کے کسی دوست نے ایک ویڈیو بھی بھیجی ہے جس میں اس لڑکی کو واضح طور پر فحش گالی نکالتے بھی سنا جا سکتا ہے اور اس کے دوست مجھے مار نے کی پلاننگ کر رہے ہیں۔اگر کوئی فین لڑکی میسیجز کرے تو کوئی اعتراض نہیں لیکن جب ہم جیسے لوگ آگے سے کوئی ایسی بات کرتے ہیں تو ہم برے بن جاتے ہیں اور لوگ گالیاں نکالتے ہیں۔اگر میں نے سب چیزیں سامنے رکھ دیں تو لوگ کہیں گے کہ وقار نے لڑکیوں کی عزت خراب کی ،
وہ شادی شدہ تھیں اور ان کا نام کیوں لیا۔میں آپ دونوں سے کہتا ہوں کہ اس لڑکے کو پکڑوادو میں آپ دونوں کا نام بدنام نہیں کرنا چاہتا لیکن میرے پاس ساری چیٹنگ اور ہسٹری موجود ہے جو ضرورت پڑنے پر میں منظر عام پر بھی لا سکتا ہوں۔اس لڑکی کے دوست جنید نامی لڑکے نے غلطی کی ہے اسے سزا ملنی چاہیے اگر ایسا نہ ہوا تو بہت برا کلچر قائم ہو جائے گا۔
جنید کے ساتھ دس گارڈز موجود تھے اس وقت اس نے مجھے اکیلے کو مارا ،میرے ساتھ پوری عوام ہے اگر جنید اس عوام کے ہاتھوں چڑھ گیا تو اسے اندازہ نہیں کہ اس کے ساتھ کتنا بہت برا ہوگا۔لوگ مجھے کہہ رہے ہیں کہ یہ پیپلز پارٹی کا بندہ ہے اس معاملے میں نہ پڑوجنید سے صلح کرلو ،میں اس سے صلح کرلو کا لیکن جیل میں ،جنید کو اس کے کیے کی سزا ملنی چاہیے۔اس لڑکے کو کیوں جانے دیں ،کیوں نہ پکڑیں ،اگر اس کو آج نہ روکا گیا تو کل کو کسی اور کے ساتھ بھی ایسا ہو سکتا ہے۔اگر کوئی بھی جنید کو جانتا ہے تو اس کی رپورٹ تھانے میں کروائیں ۔اس کا پورا نام جنید خان ہے اور والد کا نام محمد اصفر علی ہے۔