اسلام آباد (احمد ارسلان) اس دنیا میں انسانیت کی فلا ح و بہبود اور صحیح راستے سمجھانے کیلئےاللہ پاک نے کم و بیش 1لاکھ 24ہزار انبیا مبعوث فرمائے جن کی امتوں کیلئے آسمانی صحیفے بھی اتارے گئے ۔سیدنا دائود ؑ پر زبور اتری، موسیٰ ؑ تورات ، عیسیٰ ؑ پر انجیل جبکہ نبی آخر الزماں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ پر اللہ رب العزت نے
قرآن حکیم کو نازل فرمایا اور کہہ دیا کہ:
انا نحن نزلنا الذكر وانا له لحافظون
ترجمہ:
’’ہم نے اسے نازل کیا اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں ‘‘
دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتابوں میں قرآن حکیم بھی شامل ہے اور یہ ایک عام فہم بات ہے جو چیز زیادہ استعمال میں رہے وہ بوسیدہ بھی ہو جاتی ہے ۔ قرآن حکیم کے وہ نسخے جو پرانے ہونے کے باعث ہم پڑھ نہیں پاتے انہیں یا تو پانی میں ٹھنڈا کر دیا جا تا ہے یا پھر انہیں زمین میں دفن کیا جاتا ہے کہ ان کی تحریم میں فرق نہ آئے مگر ہم اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ کوئٹہ میں ایک کاروباری شخصیت نے جبل نور کے نام سے ایک فائونڈیشن بنائی ہے جس کا کام قرآن حکیم کے پرانے نسخے اکھٹے کرکے انہیںایک مخصوص سرنگ میں محفوظ کرنا ہے ۔
چلترن کے پہاڑی سلسلے میں موجود سرنگوں میں جگہ کے ناکافی ہونے کے باعث اب وہا ں کے پہاڑوں میں 3کلو میٹر اندر تک سرنگیں کھود دی گئی ہیں جن میں کم و بیش 25لاکھ سے زائد نسخے محفوظ کیے جا چکے ہیں جن میں سے کچھ نسخے 600سال قدیم بھی ہیں اور انہیں شیشے کی الماریوں میں محفوظ کیا گیا ہے جن کی زیارت کیلئے اسلام کے ہر مسلک سے عوام و خواص کی ایک بڑی تعداد آتی ہے ۔