بدھ‬‮ ، 25 جون‬‮ 2025 

کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر دھاوا بول دیاگیا

datetime 13  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آئی این پی )افغانستان کے کے دارالحکومت کابل میں شرپسندوں نے پاکستانی سفارتخانے پر دھاوا بول دیا اور عمارت میں توڑپھوڑکی کوشش کی جس پر پاکستان نے افغان حکام سے سفارتی عملے کو سیکیورٹی دینے کا مطالبہ کردیا ،اس سے پہلے شرپسندوں نے سفارتخانے کے باہر مظاہرہ بھی کیا ۔

جمعہ کو غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق کابل میں افغان پارلیمنٹ کے قریب دھماکے کے خلاف شرپسندوں کی جانب سے پاکستانی سفارتخانے کے باہر مظاہرہ کیا گیا، مظا ہرے میں شامل شر پسند جتھے نے پاکستانی سفارت خانے میں گھسنے اور عمارت میں توڑ پھوڑ کی کوشش کی۔ذرائع کے مطابق کابل میں پاکستانی قونصل خانے کے سامنے این ڈی ایس کے سابق ڈپٹی چیف امراللہ صالح پاکستان مخالف مظاہرے کی قیادت کررہے تھےمیڈیا کی رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز بھی اٹھا رکھے تھے، جن میں پاکستان اور اس کے اہم اداروں کے خلاف نعرے درج تھے۔ افغان ٹی وی طلوع نیوز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستانی سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کرنے والے افغانستان گرین ٹرینڈ (اے جی ٹی) کے کارکن تھے، جنہوں نے پاکستان کے دہشت گردی میں مبینہ کردار پر سفارت خانے کے باہر احتجاج کیا۔مظاہرین کا پاکستانی سفارت خانے پر افغانستان میں جاسوسوں کا جال ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہنا تھا آئی ایس آئی دہشت گردوں کو مدد فراہم کرتی ہے اور افغانستان میں حالیہ دہشت گردی میں ملوث ہے۔یاد رہے کہ قبل ازیں پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی صورت دوسرے ممالک کے خلاف حملوں کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی غیر مستحکم صورتحال کی وجہ سے کئی دہشت گرد تنظیمیں وہیں فعال ہیں اور اسی باعث حقانی نیٹ ورک، تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) افغان طالبان، داعش، القاعدہ اور جماعت الاحرار جیسے عناصر کو جگہ مل گئی ہے، افغانستان میں سیکیورٹی کی بدترین صورتحال کے ہوتے ہوئے مشکلات کا ذمہ دار دوسروں کو ٹھہرانا درست نہیں، بالخصوص دہشت گردوں کے

محفوظ ٹھکانوں سے متعلق بار بار دہرائے گئے دعوے صرف بیان بازی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں قیامِ امن کے لیے سرگرم ہے کیونکہ افغانستان کا امن نہ صرف خطے بلکہ پاکستان کے مفاد کے لیے بھی بہت اہم ہے، لیکن یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ افغانستان کے استحکام کے لیے ہماری پرخلوص کوششوں کو بدنام کیا جارہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…