بدھ‬‮ ، 08 اکتوبر‬‮ 2025 

اوم پوری کے قتل کا حکم کس نے دیا؟کیسے قتل کیاگیا؟نئے انکشافات نے تہلکہ مچادیا‎

datetime 11  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے معروف اداکاراوم پوری کی موت ایک معمہ بن گئی ہے ۔اوم پوری کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعدشکوک یقین میں بدلنے لگے ہیں اوریہ سوالات سامنے آگئے ہیں کہ آیااوم پوری طبعی موت مرے یاان کوقتل کیاگیا۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی سرجیکل سٹرائیک کے جھوٹے دعوے پر پاکستان کی کھل کرحمایت کرنے پر اوم پوری کو قتل کیا گیا اوران کے سر پر لگا ڈیڑھ انچ گہرا زخم موت سے چند لمحے پہلے کا ہے۔

اوم پوری کی ابتدائی پورٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ان کی موت طبعی نہیں ہوئی بلکہ ان کوقتل کیاگیاہے ۔رپورٹ کے مطابق اوم پوری کے سرپرچوٹ آئی تھی ۔ادھربھارتی پولیس نے اوم پوری کی حادثاتی موت کامقدمہ درج کیاہے اورانکے اہلخانہ اورڈرائیورسے پوچھ گچھ کی جارہی ہے اوراوم پوری کے گہرے دوست خالد قدوائی نے بھی اس سلسلے میں اپنابیان ریکارڈکرادیاہے ۔بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق بھارتی بدنام زمانہ ایجنسی راکے ایجنٹوں نے اوم پوری کو نشہ آور مشروب میں ہارٹ فیلئرکی ادویات ملا کر قتل کیا،ذرائع کے مطابق بھارتی ایجنسیز کے پاس ایسی ادویات ہوتی ہیں، جو دل کے دورے کا سبب بنیں، پراسرار قتل کا منصوبہ بھارتی قومی سلامتی کے مشیرا جیت دوول کی جانب سے بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کایہ بھی کہناہے کہ بھارتی بدنام زمانہ ایجنسیوں کااگلاہدف شاہ رخ خان اورپاکستانی اداکارہ ماہرہ خان ہیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…