ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سیاسی عسکری قیادت فوجی عدالتوں کی مدت بڑھانے پر متفق

datetime 10  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن ) عسکری اور سیاسی قیادت نے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع پر اتفاق کرلیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت خارجہ امور سے متعلق اہم اجلاس ہوا اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ ‘ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کیلئے آئینی ترمیم پر غور کیا گیا۔ شرکاءنے ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع پر اتفاق کیا اور کہا فوجی عدالتوں نے دہشت گردی کے خلاف اہم کردار ادا کیا۔ شرکاءنے اس عزم کا اظہار کیا پاکستان قومی پالیسی کے اہداف کے حصول اور داخلی امن پر اپنی کوششیں جاری رکھے گا، شرکاءنے دہشت گردی کےخلاف قطعی عدم برداشت کی پالیسی پر کاربند رہنے کا اعادہ کیا اور آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو دیرپا بنانے کا جائزہ لیا اعلامیے میں کہا گیا ہے پاکستان علاقائی امن و استحکام کیلئے اپنی ذمہ داریاں سنبھالتا رہے گا فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع اور آئینی ترمیم کیلئے حکومت نے مشاورت شروع کردی ہے

اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ڈی جی آئی ایس آئی۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار ‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار ‘ مشیر خارجہ سرتاج عزیز ‘ مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے بھی شرکت کی۔وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت عسکری و سیاسی قیادت کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی، وزیر داخلہ چودھری نثار، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے شرکت کی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے فوجی عدالتوں نے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا۔ وفاقی حکومت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کیلئے مشاورت کا عمل شروع کردیا۔ شرکاءنے اتفاق کیا ملٹری کورٹس نے دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا۔ فوجی عدالتوں نے آپریشن ضرب عضب کے نتائج کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔ قومی پالیسی مقاصد کے حصول کیلئے ہر سطح پر کوششیں تیز کی جائیں گی۔ پارلیمانی جماعتوں کے ساتھ ملٹری کورٹس کی مدت میں توسیع پر وسیع تر اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا۔ پاکستان خطے میں امن و استحکام کی کوششیں جاری رکھے گا۔ وزیراعظم نے اجلاس کے شرکاءسے بات کرتے ہوئے کہا وفاق نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کیلئے سیاسی جماعتوں سے مشاورت شروع کردی ہے۔ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کیلئے آئینی ترمیم کی جائے گی۔ فوجی عدالتوں کی مدت کا تعین سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ہوگا۔ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے ذریعے کی جانے والی کامیابیوں کو مضبوط بنایا جائے گا۔ شرکاءنے اس عزم کا اظہار کیا پُرامن خطے کیلئے پاکستان اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ بی بی سی کے مطابق ایوانِ وزیر اعظم سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے فوجی عدالتوں میں توسیع کا مقصد آپریشن ضرب عضب میں حاصل کی گئی کامیابیوں کو دیرپا بنانا ہے۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا فوجی عدالتوں نے دہشت گردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا۔ اجلاس کے شرکا نے پاکستان کی دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف صفر عدم برداشت کی پالیسی کا اعادہ کیا۔ اجلاس میں عہد کیا گیا قومی پالیسی مقاصد کے حصول کے کوششیں جاری رکھی جائیں گی۔ یاد رہے گذشتہ ہفتے آئینی ترمیم کے تحت بننے والی فوجی عدالتوں نے اپنی مدت مکمل ہونے کے بعد کام کرنا بند کر دیا تھا۔ صباح نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے فوجی عدالتوں کی بحالی کیلئے سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا فیصلہ کرلیا۔ وزیراعظم نوازشریف کی ہدایت پر وزیر قانون سیاسی جماعتوں سے مشاورت کریں گے۔ حکومت نے سات جنوری کو ختم ہونے والی فوجی عدالتوں کی بحالی کے لئے سیاسی اتفاق رائے حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے کہا وزیراعظم نے فوجی عدالتوں کو دوبارہ فعال کرنے کے لئے وزیر قانون زاہد حامد کو سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا ٹاسک دے دیا ہے جبکہ مشاورت میں اتفاق رائے ہونے پر فوجی عدالتوں کو بحال کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے تحفظ پاکستان ایکٹ اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کو یکجا کرکے ایک قانون بنانے کا فیصلہ کیا ہے، مجوزہ قانون کا مسودہ منظوری کے لئے وزیر داخلہ کو پیش کیا جائے گا جس کے بعد مسودہ قانون کو حتمی منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں لایاجائے گا، جبکہ نئے مجوزہ قانون میں فوجی عدالتوں کی مدت کا معاملہ بھی شامل کیا گیا ہے۔

مزید براں وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اور وفاقی وزراءنے شرکت کی۔ اجلاس میں خطے کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ملک کی اندرونی و بیرونی سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ شرکاءنے اقوام متحدہ کو دئیے گئے ڈوزئیرز پر تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں بھارت پر سفارتی دبائو بڑھانے کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔ سیاسی و عسکری قیادت نے سکیورٹی کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…