غیر ملکیوں کے خلاف قانون نافذ کرنے کی خواہش نے سعودی عرب کو مشکل میں ڈال دیا
9
مارچ 2015
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب میں غیر قانونی ٹیکسی ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کی وجہ سے ڈرائیوروں کی بڑی تعداد نے کام چھوڑ دیا ہے جس کی وجہ سے ٹیکسی کی عدم دستیابی ایک مسئلے کی صورت اختیار کرگئی ہے۔ نیوز ویب سائٹ عرب نیوز کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے غیر قانونی ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور اکثر ڈرائیور مسافروں کو ایسے علاقوں میں لے جانے سے انکار کردیتے ہیں کہ جہاں جانے کے لئے سیکیورٹی چیک پوائنٹس سے گزرنا پڑتا ہو۔
نیوز ویب سائٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اکثر ڈرائیوروں نے اپنی سپانسر شپ اپنے کفیلوں کے پاس منتقل نہیں کی ہے۔ مملکت میں ٹیکسی ڈرائیوروں کی کل تعداد 50ہزار سے زائدہے اور ان میں سے تقریباً 65 فیصد غیر ملکی ہیں۔ جدہ سے تعلق رکھنے والے ایک پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور امجد عبدالحق کا کہنا ہے کہ شہر میں متعدد سیکیورٹی چیک پوائنٹس قائم کردی گئی ہیں جس کے باعث اس نے ٹیکسی چلانا چھوڑی دی ہے اور اب وہ کوئی اور کام ڈھونڈ رہا ہے۔ عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے اس ڈرائیور نے بتایا کہ اگر چیک پوسٹیں اسی طرح قائم رہیں تو وہ بطور ٹیکسی ڈرائیور کام نہیں کرسکے گا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں