بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

طیبہ تشدد کیس ، سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم جاری کرد یا

datetime 6  جنوری‬‮  2017 |

اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ آ ف پاکستان نے ڈی آئی جی اسلام آباد پولیس کو طیبہ تشدد کیس کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے 3 روزمیں رپورٹ طلب کرلی جبکہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ چاہتے ہیں کہ بچی کا جلد طبی معائنہ کرایا جائے تا کہ ثبوت ضائع نہ ہوں اور پولیس صرف سچ کوسامنے لائے ٗاگر والدین اپنے بچوں کو تحفظ نہیں دے سکتے تو عدالت ان کی محافظ بنے گی۔
جمعہ کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثارکی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دورکنی بینچ نے ایڈیشنل سیشن جج کے گھر ملازمہ پرتشدد کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔عدالت میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ خرم علی خان کی اہلیہ کو بھی پیش کیا گیا۔ عدالت نے ڈی آئی جی پولیس کو ہدایت کی کہ تحقیقات کیلئے کمیٹی بنائی جائے اور3 روزمیں رپورٹ پیش کی جائے جس پرپولیس کی جانب سے رپورٹ کی تیاری کیلئے 2 ہفتوں کی مہلت کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے مسترد کردیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم چاہتے ہیں کہ بچی کا جلد طبی معائنہ کرایا جائے تا کہ ثبوت ضائع نہ ہوں اور پولیس صرف سچ کوسامنے لائے۔
انہوں نے استفسار کیا کہ بنیادی انسانی حقوق کے معاملات پرراضی نامے نہیں ہو سکتے ٗ والدین بھی بچوں کو بنیادی حقوق سے محروم نہیں رکھ سکتے پھر یہ راضی نامہ کیسے ہوگیا۔عدالت کے روبروطیبہ کی والدہ نے موقف اختیار کیا کہ وہ فیصل آباد کی رہائشی ہے اور طیبہ اس کی بیٹی ہے جو 2014 میں لاپتہ ہوگئی تھی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بچی آپ کی ہے یہ آپ کو کیسے معلوم ہوا، جس پر کوثر بی بی نے کہا کہ اس نے میڈیا پر بچی کی تصاویردیکھی تھیں اس سے انہیں پتہ چلا کہ یہ بچی اس کی لاپتہ بیٹی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بچی کے والدین ہونے کے دعویداروں کے ٹیسٹ کروائے جائیں، اس کے علاوہ میڈیا پر چلنے والی تصاویرکا بھی فورنزک ٹیسٹ کروایا جائے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ اگر والدین اپنے بچوں کو تحفظ نہیں دے سکتے تو عدالت ان کی محافظ بنے گی ۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 11 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے بچی اوراسسٹنٹ کمشنرپوٹھوہارکو ہرصورت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جج کا بیٹا


اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…