لاہور (مانیڑنگ ڈیسک ) لاہور میں مذہبی جماعتوں کے احتجاج کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں شدید ٹریفک جام ہوگیا، کئی سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ہزاروں افراد پھنس گئے، پولیس نے کلمہ چوک پر کارروائی کرتے ہوئے 30 سے زائد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی شروع ہوگئی، شیلنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی چھٹی برسی کے موقع پر لاہور میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا، مظاہرین کے مطالبات میں سے ایک یہ بھی تھا کہ موم بتیاں جلا کر احتجاج کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔پولیس نے کلمہ چوک پر مظاہرین کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے 30 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا جبکہ احتجاج کرنیوالوں کو روکنے کیلئے واٹر کینن بھی موجود ہے۔ پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی شروع ہوگئی۔ شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔دوسری جانب مظاہرے کے باعث اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام ہوگیا، شہریوں کو انتہائی پریشانی کا سامنا ہے، گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں، ہزاروں شہری پھنس گئے۔واضح رہے کہ 4 جنوری 2010ء کو اسلام آباد میں گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو ان کے گارڈ ممتاز قادری نے فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا، ملزم کا کہنا تھا کہ سلمان قادری گستاخ رسول تھے، کئی سال کیس چلنے کے بعد عدالت نے ممتاز قادری کو پھانسی کی سزا سنائی، 29 فروری 2016ء کو قاتل کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا۔