بیجنگ(آئی این پی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی نے کہا ہے کہ پاکستان سی پیک منصوبوں پر فرائض سرانجام دینے والے چینی شہریوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لئے پر عزم ہے، سی پیک کی رفتار کو متاثر کرنے کے لئے بیرونی عناصر کی حمایت سے دہشت گردی کے واقعات کی پشت پناہی کی جاتی ہے ، مجموعی طور پر پاکستان میں امن وامان کی صورتحال بہترین ہے اور چینی کمپنیاں سیکیورٹی صورتحال سے مطمئن ہیں ۔ وفاقی وزیر نے معروف چینی اخبار گلوبل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے ،پاکستان نے سی پیک منصوبوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کے لئے 15ہزار سیکیورٹی اہلکاروں پر مشتمل فورس تشکیل دی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ چینی سیکیورٹی کمپنیوں کو پاکستان میں فرائض سرانجام دینے کے لئے مشورہ نہیں دے سکتا کیونکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال میں ان سیکیورٹی کمپنیوں کی مذکورہ جگہ پر موجودگی متنازع ہو سکتی ہے ۔ چینی سیکیورٹی کمپنیوں اور مقامی آبادکے درمیان مشکل صورتحال پیدا ہوسکتی ہے ۔ ہماری یہ ترجیح ہے کہ پاکستانی سیکیورٹی اہلکار اور ایجنسیاں مقامی سیکیورٹی مسائل سے بذات خود نمٹیں کیونکہ اسی طرح سے چین اور مقامی آبادی کے درمیان کوئی تصادم نہیں ہوگا۔ رینمن یونیورسٹی آف چین کے انسٹیٹیوٹ چھانگ یانگ اور سائیچنگ میگیزین کی جانب سے مشترکہ طور پر جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے اقتصادی راہداری منصوبوں میں فرائض سرانجام دینے کے لئے چینی کمپنیوں کے پاس بہترین مواقع موجود ہیں ۔رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ منصوبوں پر کام کرنے والی چینی کمپنیاں بذات خود بھی اپنی سیکیورٹی کے مسائل حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھا سکتی ہیں ۔سی پیک منصوبوں کے بعد سے پاکستان میں مجموعی طور پر سیکیورٹی کی صورتحال میں بہتری دیکھنے میں آئی ہے تاہم 2016میں ایسے سانحات رونما ہوئے جس میں درجنوں افراد جاں بحق ہوئے ۔