سعودی حکومت نے عربوں سے زیادہ غیر ملکی ملازمین رکھنے والی کمپنیوں پر عائد ٹیکس کی رقم اگلے چار سالوں کے دوران بڑھا کر 800 رالے کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ غیر ملکی کے ساتھ رہنے والے ہر فیملی ممبر پر 100 رالپ ماہانہ ٹیکس دینے کے بھی پابند ہونگے جو اگلے چار سال میں 300 رالپ ماہانہ کیا جائے۔جبکہ ادھرمتحدہ عرب امارات کی حکومت ایمریٹائزیشن کے نام سے ایک پروگرام شروع کرہی ہے جس کا مقصد اماراتی باشندوں کو زیادہ سے زیادہ برسرروزگار کرنا ہے۔
عرب میڈیاکی رپورٹ کے مطابق اماراتی وزارت ہیومن ریسورسزنے اس پروگرام کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیںجبکہ اس پرعمل درآمد2017میں ہوگا۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ایمریٹائزیشن پروگرام کے ابتدائی مرحلے میں ڈیٹاانٹری آپریٹرز،ہیلتھ اورسیفٹی آفیسرزکی ملازمتوں میں عرب امارات کے شہریوں کوترجیح دی جائے گی ۔میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے ایمریٹائزیشن پروگرام کی اسٹنٹ انڈرسیکرٹری فریدہ العلی نے بتایاکہ ایمریٹائزیشن پروگرام کے تحت سب سے پہلے ان ملازمتوں پرمطلوبہ شرائط پرپورااترنے والے اماراتی شہریوں کوترجیح دے کرملازمت دی جائے گی ۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے ویژن 20121کے تحت امارات کے شہریوں کوپرائیویٹ سیکٹرمیں زیادہ سے زیادہ ملازمتیں دیناشامل کیاگیاہے ۔اگلے سال 2017میں متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والی پرائیویٹ کمپنیوں اوردیگراداروں میں 1ہزارسے زیادہ اماراتی باشندوں کولازمی بھرتی کیاجائے گا۔ان کمپنیوں کےلئے ضروری ہوگاکہ وہ ڈیٹاانٹری کی ملازمتیں صرف اور صرف اماراتی شہریوں کودیں ۔اس پروگرا م کے تحت کمپینوں کے پاس اگرڈیٹاانٹری کےلئے سیٹیں کم ہوں توان کمپنیوں پرلازم ہوگاکہ وہ غیرملکی باشندوں کوملازمت سے برخاست کرکے ان کی جگہ اماراتی شہریوں کوڈیٹاانٹری کی ملازمت ہرصورت دیں ۔