پشاور (نیوز ڈیسک) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں چلنے والے متعدد سرکاری اسکولوں کو آرمی پبلک اسکول میں طالبان حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والے طلباء کے نام سے منسوب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز نے صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان کے حوالے سے بتایا ہے کہ خیبر پختونخوا کے کل 107 اسکولوں کو پشاور حملے میں جان کی بازی ہارنے والے طلباء4 کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔عاطف خان کا کہنا تھا کہ \’ہم ان طلباء اور ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے\’۔یاد رہے کہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حملے کے نتیجے میں 150 سے زائد افراد شہید ہوگئے تھے،جن میں زیادہ تعداد بچوں کی تھی۔طالبان کی اس بدترین دہشت گردی کے بعد ملک کی سیاسی وعسکری قیادت نے متحد ہوکر دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کئی جرات مندانہ فیصلے کیے، جن میں خطرناک دہشت گردوں کی سزائے موت پر عائد پابندی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ فوجی عدالتوں کے قیام کے لیے آئین میں 21 ویں ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترامیم شامل تھیں۔ملا فضل اللہ کی سربراہی میں کام کرنے والی تحریک طالبان پاکستان نے پشاور حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اسے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری پاک فوج کے آپریشن ضرب عمل کا ردعمل قرار دیا تھا۔حملے میں ہلاک ہونے والے 15 سالہ طالب علم شیر شاہ کے والد طفیل خٹک نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ \’اپنے بیٹے کو کھونے کے بعد میں نے آج کوئی خوشی کی خبر سنی ہے\’۔طفیل نے بتایا کہ ان کا بیٹا صحافی بننا چاہتا تھا اور اپنی تحریروں کے ذریعے معاشرے میں تبدیلی لانا چاہتا تھا۔