اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے ارکان پیر کو سانحہ کوئٹہ پر سپریم کورٹ کمیشن کی رپورٹ پر قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے خطاب کے بعد وزیرداخلہ کا خطاب سننے کی بجائے ایوان سے راہ فرار اختیار کر گئے، وزیرداخلہ بات کرنے اٹھے تو پی پی پی کے ارکان نے کورم کورم کے نعرے لگانے شروع کر دیے ، وزیر داخلہ نے کہا کہ ایوان میں تعلیم بالغان کی ایک کلاس لی جائے جس میں انہیں پارلیمان کے طریقہ کار پر تعلیم دی جائے ، اپوزیشن بات ضرور کرے مگر جواب سنھے کے لئے اخلاقی جرات بھی پیدا کرے مجھے کوئی اعتراج نہیں منگل کو جواب دوں گا تفصیل سے بات کرنے کا وقت مختص کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینٹ میں نیشنل ایکشن پلان پر تفصیلی بریفنگ دے چکا کل بھی بحث کے آخر میں جواب دوں گا۔ قبل ازیں وزیرداخلہ کے خطاب کے دوران ان کے روایتی سیاسی حریف غلام سرور خان بات کرے کے لئے فلور مانگتے رہے سپیکر نے انہیں مائیک نہ دیا۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ عجیب روایت دیکھی کہ ایک جماعت کے ارکان باربار فلور مانگتے ہیں اور ہر دفعہ ایک ایشو اٹھاتے ہین جس پر غلام سرور نے کہا کہ پر ایشو پر بات کریں گے کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔