برلن (مانیٹرنگ ڈیسک)جرمن سائنسدانوں نے لوڈشیڈنگ کے ستائے پاکستانی عوام کوایسی کامیابی سے آگاہ کیاہے جوکسی خوشخبری سے کم نہیں ہے ۔جرمنی میں میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین طبعیات نے پہلی بار ایک ایسا فیوژن ری ایکٹر قائم کرلیا ہے جو عمل تالیف سے لامحدود مقدار میں بجلی پیدا کر سکتا ہےاوراس کے بار ےمیں سائنسدان پر امید ہیں کہ اس کامیابی کے ثمرات پوری دنیا تک پہنچیں گے۔
ایک ویب سائیٹ کے مطابق وینڈل سٹین W7Xنامی ری ایکٹرکوایک نئے اصول کے تحت ’’مرتبان میں ستارہ‘‘کانام دیتے ہوئے اس کی وضاحت کی ہے کہ جو قدرتی توانائی کی لامحدود مقدار کو انسان کے کام آنے والی بجلی میں تبدیل کرسکتا ہے۔یہ زمین پر موجود ایک ایسا ستارہ ہے جو ایک دیو قامت ایکسلریٹر کے اندر توانائی پیدا کر رہا ہے۔ چونکہ یہ سورج کی طرح فیوژن کے عمل سے توانائی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اسی لئے اسے ”سٹیلریٹر“ بھی کہا جا رہا ہے۔ماہرین کامزیدکہناہے کہ رواں سال کے مارچ میں اس فیوژن ری ایکٹر نے پہلی بار ہائیڈروجن پلازمہ پیدا کیا، جس سے توانائی کے حصول کے تجربات کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اب تک کے تجربات ثابت کرتے ہیں کہ یہ ٹیکنالوجی کامیاب ہے اور اسے استعمال کرتے ہوئے پوری دنیا کو صاف ستھری توانائی لامحدود مقدار میں فراہم کی جاسکتی ہے۔ ماہرین کاکہناہے کہ اس ٹیکنالوجی سے استعمال سے تیل پرانحصارکم ہوجائے گااورعرب ممالک کی تیل پراجارہ داری بھی اس ری ایکٹرکی وجہ سے کم ہوجائے گی اورکم ترقی یافتہ ممالک بھی اسی ٹیکنالوجی کوسستاہونے کی وجہ سے استعمال کریں گے ۔