طیارہ حادثے سے قبل علاقے میں موجود مقامی افراد نے کیادیکھا؟

8  دسمبر‬‮  2016

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ریسکیو اہلکاروں اور گاؤں کے مقامی افراد کی بڑی تعداد نے رات بھر تباہ شدہ طیارے کے ملبے کو جمع کیا جس کے ٹکڑے حادثے کے مقام سے سیکڑوں میٹر فاصلے تک بکھرے ہوئے تھے۔
ا گاؤں سدھا بتولنی کے نزدیک تباہ ہونے والے طیارے کے ایک حصے میں 5 گھنٹے تک آگ لگی رہی۔ایک مقامی شخص کے مطابق میتیں اس قدر مسخ شدہ ہیں کہ یہ تک نہیں بتایا جاسکتا کہ لاش کسی خاتون کی ہے یا مرد کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ گاؤں کے افراد تمام باقیات کو اکھٹا کرکے پہاڑی علاقے سے ایمبولنس تک منتقل کرتے رہے۔
ایوب میڈیکل کمپلیکس کے ایک اور افسر علی باز کے مطابق 6 میتوں کی شناخت انگلیوں کے نشانات کے ذریعے کی جا چکی ہے، اور ان کی تفصیلات کو مردہ خانے کے باہر چسپاں کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پی آئی اے کا چترال سے اسلام آباد آنے والا مسافر طیارہ گذشتہ روز حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 48 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…