اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ریسکیو اہلکاروں اور گاؤں کے مقامی افراد کی بڑی تعداد نے رات بھر تباہ شدہ طیارے کے ملبے کو جمع کیا جس کے ٹکڑے حادثے کے مقام سے سیکڑوں میٹر فاصلے تک بکھرے ہوئے تھے۔
ا گاؤں سدھا بتولنی کے نزدیک تباہ ہونے والے طیارے کے ایک حصے میں 5 گھنٹے تک آگ لگی رہی۔ایک مقامی شخص کے مطابق میتیں اس قدر مسخ شدہ ہیں کہ یہ تک نہیں بتایا جاسکتا کہ لاش کسی خاتون کی ہے یا مرد کی۔انہوں نے مزید بتایا کہ گاؤں کے افراد تمام باقیات کو اکھٹا کرکے پہاڑی علاقے سے ایمبولنس تک منتقل کرتے رہے۔
ایوب میڈیکل کمپلیکس کے ایک اور افسر علی باز کے مطابق 6 میتوں کی شناخت انگلیوں کے نشانات کے ذریعے کی جا چکی ہے، اور ان کی تفصیلات کو مردہ خانے کے باہر چسپاں کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پی آئی اے کا چترال سے اسلام آباد آنے والا مسافر طیارہ گذشتہ روز حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز کے عملے سمیت 48 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
طیارہ حادثے سے قبل علاقے میں موجود مقامی افراد نے کیادیکھا؟
8
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں