منگل‬‮ ، 11 جون‬‮ 2024 

2017میں عام انتخابات دیکھ رہا ہوں ‘چےئر مین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری

datetime 7  دسمبر‬‮  2016

لاہور (آئی این پی) پیپلزپارٹی کے چےئر مین بلاول بھٹو نے جنوری سے لاہور کا رہائشی بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2017میں عام انتخابات دیکھ رہا ہوں مطالبات پورے نہ ہوئے تو27دسمبر سے لانگ مارچ کے اعلان کا فیصلہ حتمی ہے کوئی ’’یوٹرن ‘‘نہیں ہوگا ‘ چاروں صوبوں سمیت پورے ملک میں احتجاج کیا جائیگا ‘عام انتخابات کیلئے ہم خیال جماعتوں کا اتحاد بنائیں گے ‘پیپلزپارٹی کی نوازشر یف کے خلاف حکمت عملی کا ابھی نہیں بتاؤں گا عمران خان کا حکمت عملی پہلے بتانے کا انداز اپنا ہے ‘ملک میں ‘لاڑکانہ اور لاہور کے وزیر اعظم کیلئے انصاف مختلف ہوتا ہے ملک میں انصاف نہیں ہے‘بکے ہوئے ججز نے بھٹو شہید کو پھانسی دی اسکے خلاف صدارتی ریفر نس کا بھی کوئی فیصلہ نہیں ہورہا ‘تحر یک انصاف کے الیکشن کی طر ح کا ڈرامہ نہیں کروں گا انکے تو2الیکشن کمشنر پارٹی انتخابات میں دھاندلی کی وجہ سے مستعفی بھی ہوئے ہیں ‘جھنگ کے ضمنی الیکشن نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی ہوئی ہے

اور وزارت داخلہ بھی اس میں ملوث رہا ہے ۔ بدھ کے روز بلاول ہاؤس لاہور میں قمر الزمان کائرہ اور ندیم افضل چن سمیت دیگر کے ہمراہ پر یس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چےئر مین بلاول بھٹونے کہا کہ ملک میں انصاف نہیں ہو رہا اور انصاف کی حالات یہ ہی ہوچکی ہے کہ جس کو عدالت کے حکم پر پھانسی ہو جاتی ہے اس کو عدالت 2016میں بری کرنے کا اعلان کر دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کر پشن کا بہت بڑا سکینڈل ہے اس میں ابھی تک انصاف نہیں ہو ابلکہ کیس تک چل رہا ہے اور بے نظیربھٹو شہید نے دوبئی میں ایک پر یس کانفر نس کے دوران کہا تھا کہ پاکستان میں لاڑکانہ اور لاہور کے وزیر اعظم کیلئے عدالتی انصاف مختلف ہوتا ہے اور میں بھی سمجھتاہوں کہ آج بھی ایسا ہی ہو رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جھنگ میں ہونیوالے ضمنی انتخابات میں نیشنل ایکشن پلان کی مکمل خلاف ورزی ہوئی ہے اور ایک کالعدم تنظیم کے شخص نے حصہ لیا اور وہ کامیاب بھی ہوا ہے جسکی مجھے بہت تکلیف ہوئی ہے میں دہشت گردی پر کوئی سیاست نہیں کروں گا مگر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ضرور آواز بلند کروں گا اور جو بھی جماعتیں دہشت گردی کے خلاف ہمارے موقف کی حمایت کرتی ہیں انکے ساتھ اتحاد ہو سکتا ہے اور جب ہم سب اتحاد کیساتھ میدان میں نکلیں گے تو پھر یقیناًہمیں اس کا فائدہ بھی ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کافی دیر سے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی کوشش کر رہے ہیں اور جہلم کے ضمنی انتخابات میں بھی جو امیدوار دوسرے نمبر پر آیا ہے اسکے بارے میں ہمارا خیال تھا کہ وہ پیپلزپارٹی اور تحر یک انصاف کا مشتر کہ امیدوار بن جا تا مگر تحر یک انصاف نے ہمارے ساتھ دھوکا کیا اور ہمارے امیدوار کو چوری کر کے اپنا ساتھ ملا لیا ۔

پارٹی انتخابات کے متعلق سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ میں نے کسی بند کمرے میں بیٹھ کرپارٹی عہدیدار نہیں بنائے اور نہ ہی تحر یک انصاف کی طر ح پارٹی انتخابات کے نام پر کوئی ڈرامہ کیا ہے بلکہ کارکنوں کی مشاورت کیساتھ پارٹی عہدیداروں کی نامزدگی کی گئی ہے اور اب سنٹر ل ایگز یکٹو کمیٹی میں اسکی منظور ی دی جائیگی ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے حکومت کو جو4مطالبات دےئے ہیں اگر حکومت ان کو منظور نہیں کر یگی تو پھر سپر یم کورٹ جانے سمیت ہر آپشن کو استعمال کر یں گے اور مطالبات پورے نہ ہونے پر ہم نے27دسمبر کولانگ مار چ کے حوالے سے جو اعلان کر رکھا ہے وہ تحر یک انصاف کی طر ح کی کوئی دھمکی نہیں بلکہ حتمی فیصلہ ہے اس پر کسی قسم کا یوٹرن نہیں ہوگا اور حکومت کے پاس دو ہی آپشن ہے یا تو وہ ہمارے مطالبات تسلیم کر یں ورنہ ہم لانگ مارچ کر یں گے اور جب بھٹو میدان میں آئیگا تو حکمرانوں کو لگ پتہ جائیگا کہ احتجاج کیا ہوتا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کا انداز سیاست اپنا ہے وہ احتجاجی حکمت عملی کے حوالے سے پہلے ہی بتا دیتے ہیں مگر میں نے نوازشر یف کیخلاف جو حکمت عملی بنائی ہے وہ ابھی نہیں بتاؤں گا میں ملک میں عام انتخابات2017میں دیکھ رہا ہوں جس میں مر کزی سمیت چاروں صوبوں میں پیپلزپارٹی کی حکومت بنے گی ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات پتہ ہے کہ پاکستان میں پیپلزپارٹی کیلئے عدالتوں اور بیورو کریسی سمیت سٹیٹس کو کے تمام لوگوں اور اداروں کا انداز مختلف ہوتا ہے مگر اسکے باوجود ہم میدان میں ہیں اور میں جنوری سے لاہور کا شہری بن جا ؤں گا اور بلاول ہاؤس لاہور سے ہی سیاست کر وں گا اور پارٹی کو مزید فعال اور مضبوط کیا جائیگا اور ملک میں صرف پاکستان پیپلزپارٹی ہی تبدیلی لا سکتی ہے اور ہم ملک تبدیلی لاکر دکھائیں گے

موضوعات:



کالم



یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟


پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…