اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کہہ رہی تھی کہ ہم نے گلف سٹیل ملز 9 ملین ڈالر کی بیچی تھی اور اس رقم سے مزید سرمایہ کاری کی تھی ۔
اب ثابت ہو گیا ہے کہ گلف سٹیل ملز 9 ملین ڈالر کی رقم میں بک نہیں سکتی تھی کیونکہ وہ 26 ملین ڈالر کے نقصان پر تھی۔ اب کیس کا یہ حصہ ختم ہو گیا ہے۔ دوسرے حصے کے مطابق اب سپریم کورٹ میں یہ کہا جا رہا ہے کہ نواز شریف نے جو پیسہ جائیدادوں کی خرید کیلئے استعمال کیا وہ منی لانڈرنگ کا ہے ۔
منی لانڈرنگ کے جو شواہد ہیں وہ 3 سے 4 ہیں اور ان کے مطابق ایک التوفیق کا فیصلہ ہے جو حدیبیہ پیپر ملز کا ہے، حدیبیہ پیپرملز کے ڈاریکٹر میاں شریف ، عباس شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف تھے ، اب معاملہ یہ چل رہا ہے کہ حدیبیہ مل نے جو التوفیق سے پیسے لئے وہ ان جائیدادوں کو رہن رکھوا کر لئے گئے تھے اور اس حوالے سے جو دو نئے ثبوت آئے ہیں وہ ایک تو چارجڈ آنر ہے ۔
حدیبیہ ملز کے خلاف جو کورٹ کا آرڈرتھا اس میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا نام آتا ہے اسلئے جہانگیر ترین وزیر اعلیٰ شہباز شریف کیخلاف عدالت میں جانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور شہباز شریف ان ثبوتوں کی بنیاد پر مشکل میں پھنس سکتے ہیں۔
تحریک انصاف کے ہاتھ کونسا ایسا ثبوت چڑھ گیا ہے جس کی بنیاد پر شہباز شریف مشکل میں پھنس گئے ہیں؟
4
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں