پیر‬‮ ، 08 دسمبر‬‮ 2025 

میرے دو حقیر ترین غلام تمہارے اعلیٰ ترین حاکم ہیں

datetime 3  دسمبر‬‮  2016 |

حضرت لقمان علیہ ا لسلام اگرچہ غلام آزاد تھے لیکن ان کا آقا ان کو پسند کرتا تھا اور ان سے محبت کرتا تھا ۔ کسی بادشاہ نے ایک بزرگ سے کہا کہ جو چاہو مجھ سے مانگ لو۔ بزرگ نے جواب دیا کہ بادشاہ تم نے کیسی بات کی ہے۔ میں تم سے کیا مانگ سکتا ہوں کیونکہ میرے دو حقیر ترین غلام تیرے اعلیٰ ترین حاکم ہیں۔ بادشاہ نے متجس انداز میں دریافت کیا کہ وہ کون سے تمہارے غلام ہیں جو میرے آقا ہیں۔ بزرگ نے جواب دیا غصہ اور شہوت۔ حضرت لقمان علیہ السلام حقیقت میں آقا تھے لیکن انہوں نے بظاہر غلامی اختیارکر رکھی تھی۔ جب حضرت لقمان علیہ السلام کے آقا ان کی اصلیت پا لی تب وہ ان کا غلام بن گیا اور ان کا جھوٹا کھانے میں راحت محسوس کرتا تھا۔

ایک مرتبہ کہیں سے خربوزے تحفے کے طور پر آئے۔ آقا نے لقمان علیہ السلام کو بلوایا اور اپنے ہاتھ سے خربوزے کاٹ کر انہیں کھلاتا رہا۔ وہ رغبت سے کھا رہے تھے اور آقا خربوزے کاٹ کر انہیں پیش کر رہا تھا۔ اس طرح حضرت لقمان علیہ السلام خربوزوں کی سترہ قاشیں نوش فرما گئے اور ایک قاش باقی بچ گئی ۔ وہ قاش آقا نے بذات خود کھا لی، لیکن اس کے منہ میں کڑاوہٹ کھل گئی اور اس کڑاوہٹ نے اسے بے چین کر دیا۔ جب کڑاوہٹ زائل ہوئی تب اس نے حضرت لقمان علیہ السلام سے کہا کہ آپ نے کڑوے خربوزے بڑی رغبت کے ساتھ کھا لئے۔ ان کے کھانے سے انکار کیوں نہ کردیا۔ حضرت لقمان علیہ السلام نے کہا کہ انکار کرتے ہوئے مجھے شرم آتی تھی۔ تمہارے ہاتھ سے میں لذیذ کھانا کھاتا رہا ہوں اور اگر کڑوے خربوزوں پر احتجاج کرتا تب یہ بات میرے لئے باعث شرم تھی۔ تمہارے ہاتھوں کی محبت کی چاشنی خربوزوں کی کڑاوہٹ پر غالب تھی۔ محبت کڑوی چیزوں میں بھی مٹھاس بھر دیتی ہے۔ کانٹوں کو پھول بنا دیتی ہے۔ آگ کو گلزار بنا دیتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…