لاہور (نیوزڈیسک)وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کیلئے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا،جس میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے مختلف تجاویز ، سفارشات اور اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔وزیر اعلی شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ بہترین ٹریفک مینجمنٹ سسٹم مہذب معاشروں کی پہچان ہوتا ہے ، لاہور سمیت پنجاب کے بڑے شہروں میں ٹریفک نظام میں بہتری کیلئے موثر اور جامع اصلاحات لائی جا رہی ہیں اوراس ضمن میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹریفک مینجمنٹ کو بہترکیاجائے گا، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹریفک کے بہاؤ، مینجمنٹ اور دیگر امور کو مانیٹرکیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ کی بہتری سے شہریوں کو ٹریفک کے مسائل سے نجات دلانا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے اور انہیں یہ ذمہ داری ادا کرنا ہے ۔اربوں روپے کی لاگت سے روڈ انفراسٹرکچر کو بہتر کیا گیا ہے اور اب ٹریفک مینجمنٹ میں بھی بہتری آنی چاہیے تاکہ شہریوں کو ٹریفک سے پیدا ہونے والے مسائل سے نجات مل سکے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنانے کیلئے سفارشات اور تجاویز کی روشنی میں آئندہ چند روز میں حتمی پلان پیش کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے ٹریفک مینجمنٹ بہتر بنانے کے حوالے سے 100 ملین روپے کے فنڈ کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ کو بہتر بنانے کے حوالے سے کسی قسم کے اقدامات اٹھانے کیلئے سمری بھجوانے کی ضرورت نہیں اوراس ضمن میں سٹیئرنگ کمیٹی خودفیصلے کر کے اقدامات اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک مینجمنٹ میں ٹریفک ایجوکیشن کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے اورٹریفک ایجوکیشن کو نصاب کا حصہ بنانے کیلئے تیزی سے اقدامات کئے جائیں ۔عوام کو ٹریفک کے بہاؤ اور ٹریفک کی صورتحال سے ذرائع ابلاغ کے ذریعے آگاہی دینے کا موثر نظام بنایا جائے۔ٹریفک مینجمنٹ کے حوالے سے سکولوں، کالجوں ، سرکاری و نجی اداروں میں ٹریفک ایجوکیشن پر سیمینار کرائے جائیں ۔ ٹریفک مینجمنٹ کے حوالے سے ایسے موثر اقدامات کئے جائیں کہ لوگ خود ٹریفک کے نظام میں بہتری محسوس کریں ۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ٹریفک مینجمنٹ کے لئے متعلقہ تمام ادارے مربوط انداز سے کام کریں، زبانی جمع خرچ کی بجائے نتائج دیں۔انہوں نے کہا کہ تجاوزات نے جہاں شہروں کا حلیہ بگاڑ دیا ہے وہاں ٹریفک کے مسائل میں بھی اضافہ کیا ہے ۔ عارضی اور مستقل تجاوزات کے خاتمے کا پلان بنا کر اس پر عملدرآمد کرنا ہو گا۔وزیر اعلی نے ہدایت کی روٹری پارکنگ مشینیں بڑی تعداد میں منگوائی جائیں اورروٹری پارکنگ مشینوں کی تنصیب کے لئے سروے کرکے جامع منصوبہ بندی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ احساس ذمہ داری کیساتھ فرائض ادا کرتے ہوئے معاملات درست کرنا ہو ں گے اور کم عمر ڈرائیونگ کی روک تھام کیلئے زیروٹالرنس کی پالیسی ہونی چاہیے ۔ موٹر سائیکل چلانے والوں کو ہیلمٹ کے استعمال کا پابند بنایا جائے۔وزیراعلی نے کہا کہ شہر لاہور کی ٹریفک کا مکمل سروے کرایا جائے اور اس کی روشنی میں منصوبہ بندی کی جائے ۔ ٹریفک مینجمنٹ کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات کی مانیٹرنگ کا موثر نظام وضع کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیپا کی استعداد کار بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔
اجلاس میں لاہور کی تین سڑکوں کو جیل روڈ، مین بلیوارڈ گلبرگ اور فیروز پور روڈ کو ماڈل روڈز بنانے کی منظوری دی گئی۔صوبائی وزیر جہانگیر خانزادہ ،مشیر ڈاکٹر عمر سیف ، چیف سیکرٹری ، انسپکٹر جنرل پولیس، ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب، سیکرٹری داخلہ ، سیکرٹریز ٹرانسپورٹ، خزانہ اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔