پٹیالہ (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی پنجاب میں نامعلوم مسلح افراد پٹیالہ جیل پر حملہ کرکے خالصتان لبریشن فورس کے سربراہ ہرمیندر سنگھ منٹو اورساتھیوں کو چھڑا لے گئے،بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہر کرتے ہوئے واقعے کا الزام پاکستان پر عائد کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست پنجاب کے ضلع پٹیالہ میں نبھا جیل پر پولیس کی وردی میں ملبوس 10 مسلح افراد نے حملہ کرکے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خالصتان لبریشن فورس کے سربراہ ہرمیندر سنگھ منٹو 5 ساتھیوں سمیت جیل سے فرار ہو گئے۔
بھارتی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے ملزمان کو فرار کرانے کے لئے گاڑی استعمال کی تاہم پنجاب کی سرحد ہریانہ اور جموں کشمیر جانے والے راستوں پر سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔حملہ آوروں نے سو سے زائد راونڈز بھی فائر کئے۔بھارتی حکام نے اس واقعہ کا الزام بھی پاکستان پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ ہرمیندر سنگھ منٹو نے 2010 میں یورپ کا دورہ کیا اور جون 2013 میں بھی پاکستان سے یورپ کے 11 ماہ کے طویل دورے کے لئے روانہ ہوئے جہاں سے وہ اٹلی، بیلجیئم، فرانس، جرمنی اور دیگر یورپی ممالک سے ہوتے ہوئے جنوب مشرقی ایشیا پہنچے۔واضح رہے خالصتان لبریشن فورس کے49 سالہ سربراہ ہرمیندر سنگھ 2014 سے جیل میں تھے، ان کی گرفتاری کو بھارتی سرکار کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف بھارتی پنجاب میں کیے جانے والے آپریشن کی سب سے بڑی فتح قرار دیا گیا تھا۔
ہرمیندر سنگھ 90 کی دہائی کے اوائل سے سکھ علیحدگی پسندوں کے ساتھ شامل تھے اور انہوں نے بھارتی حکومت کو اپنی کارروائیوں میں بھاری نقصان پہنچایا تھا۔ ہرمیندر سنگھ اور ان کے قریبی ساتھی گرپیت سنگھ عرف گوپی کو 2014 میں تھائی لینڈ میں پکڑا گیا تھا اور انہیں دہلی ائرپورٹ سے بھارتی پولیس نے حراست میں لیا تھا۔خالصتان کی آزادی کی تحریک کے سربراہ کم از کم دہشت گردی کی 10 بڑی وارداتوں میں مطلوب تھے ان کے ساتھی گوپی کو 2013 میں اہم ہندو لیڈروں کے قتل کا ٹاسک دیا گیا تھا جسے پنجاب پولیس نے ناکام بنادیا تھا۔