ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

100 ارب روپے کے بلاسود قرضے، حکومت نے بڑا اعلان کردیا

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی ) وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت کی ترقی اور کسان کی خوشحالی ہماری ترجیح ہے ، فی ایکڑ پیداوار میں اضافے اور کاشتکار کی ترقی کے لئے اربوں روپے کا کسان پیکیج دیا گیا ہے ۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار چھوٹے کسانوں کو 100 ارب روپے کے بلا سود قرضے دیئے جا رہے ہیں۔ کھادوں پر اربوں روپے کی سبسڈی سے چھوٹے کاشتکاروں کو فائدہ پہنچ رہا ہے ۔ زرعی ٹیوب ویلوں کے بجلی کے نرخوں میں خاطرخواہ کمی سے بھی کاشتکار مستفید ہو رہے ہیں ۔کسان خوشحال ہو گا تو زراعت ترقی کرے گی اور پاکستان آگے بڑھے گا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے شعبہ زراعت کی ترقی کیلئے انقلاب آفریں اقدامات کئے ہیں ۔

وزیراعلی محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ (ن) کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعلی نے کہا کہ شعبہ زراعت کی ترقی کے لئے موثر حکمت عملی پر عملدرآمد سے سبزانقلاب کی بنیاد رکھ دی ہے ۔ کاشتکاروں کو بلا سود قرضوں کی فراہم کے پروگرام کے تحت ساڑھے بارہ ایکڑ تک اراضی رکھنے والے کاشتکاروں کو ربیع میں 25 ہزار روپے اور خریف میں 40 ہزار روپے فی ایکڑ حساب سے بلا سود قرضے دیئے جا رہے ہیں۔ بلاسود قرضوں کی تقسیم کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے شفاف ترین نظام وضع کیا گیا ہے ۔پروگرام کے تحت بے زمین کاشتکاروں کو بھی پہلی مرتبہ بلاسود قرضے فراہم کئے جا رہے ہیں ۔قرضہ حاصل کرنے میں کامیاب ہونے والے کسانوں کو سمارٹ فون بھی دیئے جائیں گے اور سمارٹ فون کے ذریعے کسانوں کو موسم ، زرعی سہولیات ، فصلوں، بیجوں، کھادوں اوردیگر امور کے بارے میں رہنمائی فراہم کی جائے گی ۔بلا سود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام کے پہلے مرحلے میں میں 6 لاکھ کسانوں کو فائدہ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں کا مکمل مارک اپ پنجاب حکومت ادا کرے گی ۔ بلاسود قرضوں کی فراہمی کا تاریخ ساز پروگرام معاشی و سماجی اور سبز انقلاب برپا کر دے گا۔

زراعت کو فروغ دے کر قومی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کریں گے اور حکومت کے زرعی شعبے کی ترقی کے لئے شروغ کئے گئے انقلابی پروگراموں سے زرعی ترقی کا خواب پورا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دور آمریت کے حکمرانوں نے قومی معیشت کے اہم شعبے زراعت کو نظر انداز کیا جبکہ بعض سیاسی عناصر نے دیگر ترقیاتی منصوبوں کی طرح کسانوں کی خوشحالی کے پروگراموں میں بھی رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی اورالزامات ، جھوٹ اور منفی سیاست کرنے والوں نے کسانوں کے فلاحی پروگراموں میں رکاوٹیں ڈال کر کسان دشمنی کا ثبوت دیا لیکن پنجاب حکومت نے چھوٹے کاشتکاروں کے لئے بلا سود قرضوں کی فراہمی کا پروگرام ترتیب دے کر کسان دوستی کا ثبوت دیا ہے جس سے زرعی معیشت ترقی کرے گی ۔ہمارا ہر قدم چھوٹے کاشتکار کی ترقی اور حالت زار بدلنے کے لئے اٹھ رہا ہے اور کسانوں کی فلاح کیلئے ایسے اقدام آئندہ بھی کرتے رہیں گے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…