بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بھارتی بالا دستی کا خواب چکنا چور ،اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے کنعلاقوں سے گزرتا ہے؟امریکی تجزیہ نگار نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی ) جنوبی ایشیاء میں ابھرتے ہوئے چین کی موجودگی سے بھارت کو یہ وہم ہو گیا ہے کہ ا س کا علاقے کی بڑی طاقت بننے کا خواب چکنا چور ہو جائے گا جبکہ بعض مبصرین کا خیال اس کے برعکس ہے ۔ ایک امریکی تجزیہ نگار نے بیجنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین بھارت کی حیثیت کو کم کر سکتا ہے کیونکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے ان علاقوں سے گزرتا ہے جن پر بھارت اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے ، چین کو بھارت کے ساتھ تعلقات ٹھیک کرنے چاہئیں ورنہ وہ سی پیک کو بھول جائے ،کشمیر پر پاکستان اور بھارت کا تنازعہ سی پیک کی تکمیل کی کوششوں میں رکاوٹ ہے

لیکن اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ چین کو بھارت کی حیثیت کم کرنے کے لئے چالیں چلنا چاہئیں ، راہداری منصوبے کا ہدف بھارت نہیں ہے اور ہمیں یقین ہے کہ چین کی طرف سے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کی کوششوں کا مقصد پاک بھارت تنازعے میں پاکستان کی امداد کرنا نہیں ہے ، یہ بات چین کے معروف اخبار گلوبل ٹائمز کے ایک مضمون میں امریکی تجزیہ نگار پانس مورڈو کوٹس نے کہی ہے ۔

انہوں نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ پاکستان جنوبی ایشیاء چین اور سینٹرل ایشیاء کی سرحد پر واقع ہے ،راہداری منصوبہ کا مقصد پاکستان کے ساتھ صرف اقتصادی تعلقات کو ہی بہتر بنانا نہیں ہے بلکہ چینیوں کو یہ توقع ہے کہ ان منصوبوں سے علاقائی اقتصادی صورتحال کو فروغ دیا جاسکتا ہے اور عالمی تجارت کیلئے ایک نیا روٹ کھولا جا سکتا ہے جس سے بھارت سمیت خطے کے ممالک کو فائدہ پہنچ سکتا ہے ، اقتصادی راہداری منصوبہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا صرف ایک حصہ ہے جس کے تحت چین کی مستقل کوشش ہے کہ وہ بنگلہ دیش ، سری لنکا اور میانمر کے ساتھ تعاون اور اقتصادی رابطے کا ایک ایسا نیٹ ورک تشکیل دے جس سے ان ممالک میں شاہراؤں اور بنیادی ڈھانچے کی سہولتیں حاصل ہو جائیں تاہم مشرقی ایشیاء ، جنوبی مشرقی ایشیا اور سینٹرل ایشیا ء میں بھارت کا کمزور بنیادی ڈھانچہ ایشین اقوام کو مربوط کرنے کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے ،

چین نے بھارت کو بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں مدد کی پیشکش کر کے امن کا پیغام دیا ہے ،لیکن لگتا ہے کہ بھارت اس منصوبے میں شرکت سے ہچکچا رہا ہے اور بھارت چین پر اس لئے بھی نظر رکھے ہوئے ہے کہ وہ اس کے ہمسایوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنا رہا ہے تا ہم بھارت کو خبردار ہونا چاہئے کہ خطے کی بڑی طاقت بننے کا ا س کا خواب اس وقت تک پورا نہیں ہو سکتا جب تک وہ علاقائی اقتصادی ترقی اور علاقائی سلامتی کو فروغ دینے کیلئے اپنا کردار ادا نہیں کرتا کیونکہ بعض ہمسایوں کو بھارت کی تیز ترقی کرتی ہوئی معیشت سے کوئی فائدہ نہیں پہنچا اور یہی صورتحال بھارت کیلئے علاقے میں اپنا اثر ورسوخ بڑھانے میں رکاوٹ پیدا کررہی ہے ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…