کیلیفورنیا( آن لائن ) ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی انتخابات میں حیران کن کامیابی کے بعد امریکا کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں میں باحجاب مسلم لڑکیوں اور خواتین پر حملوں کے واقعات پیش آئے ہیں۔یونیورسٹی کی باحجاب مسلم لڑکیوں پر حملوں کی رپورٹ سامنے آنے پر کیلی فورنیا کی انتظامیہ نے معاملے کی تحقیقات شروع کردیں، جب کہ اس سے قبل بھی سان ڈیاگو اسٹیٹ یونیورسٹی میں باحجاب مسلم طالبات پر حملے کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔امریکی پولیس اور انتظامیہ کے مطابق اور بدھ اور جمعرات کے روز کیلی فورنیا اور سان ڈیگو کی یونیورسٹیز میں باحجاب مسلم طالبات پر حملے کیے گئے، جن کی تفتیش جاری ہے۔پولیس کے مطابق سان ڈیاگو یونیورسٹی کیمپس کی باحجاب مسلم لڑکیوں پر کیمپس کے قریب پارکنگ پلازہ میں حملہ کیا گیا، حملہ آور لڑکیوں سے گاڑی کی چابیاں چھین کر فرار ہوگیا، بعد ازاں حملہ متاثر لڑکیوں کی گاڑی بھی غائب ہوگئی۔یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے لڑکیوں سے اظہار ہمدری کی۔انتظامیہ کا کہنا تھا کہ انتظامیہ ایسے نفرت انگیز عمل کے خلاف ہے، انتظامیہ حملے کی ہرطرح سے مذمت کرتی ہے۔نارتھ کیرولاینا میں بھی سان جوز اسٹیٹ یونیورسٹی کے قریب پیدل چلنے والی باحجاب مسلم خاتون پر سفید فام نوجوان امریکی نے حملہ کردیا، خاتون نے بتایا کہ حملہ آور سفید فام نوجوان تھا، جنہوں نے خاتون کے پیچھے سے حملہ کرکے حجاب اتار دیا۔خاتون پر حملے کے بعد کیلی فورنیا کے اٹارنی جنرل کمالا ہارس نے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الرٹ جاری کردیا۔ادھر لوزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی میں بھی ایک 18 سالہ باحجاب مسلم طالبہ پر 2 امریکی نوجوانوں کے حملے کی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں، پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ ان پر لوزیانا یونیورسٹی کیمپس میں ٹرمپ کی کامیابی کے چند گھنٹے بعد ہی پیدل چلنے کے دوران حملہ کیا گیا۔لوزیانا یونیورسٹی انتظامیہ نے مسلم طالبہ پر حملے کو جھوٹ پر مبنی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔