نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹیکنالوجی کی ترقی کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں انسان کا کردار محدود ہوتا جا رہا ہے اور اب تک کئی شعبوں میں انسان کی جگہ روبوٹس لے چکے ہیں۔ اب اقوام متحدہ نے اسی حوالے سے انتہائی خطرناک رپورٹ جاری کر دی ہے۔ ویب سائٹmotherboard.vice.com کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنی رپورٹ میں اس خطرے کی نشاندہی کی ہے کہ مستقبل قریب میں عالمی لیبر مارکیٹ میں روبوٹس انسانوں پر غالب آ جائیں گے اور انسانوں کو دو تہائی نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔ جب لیبرمارکیٹ پر روبوٹس کے غلبے کی بات ہو تو عموماً خیال کیا جاتا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک اس خطرے سے دوچار ہوں گے لیکن اقوام متحدہ نے اس رپورٹ میں اس خیال کو باطل قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ روزافزوں ترقی پاتی روبوٹ ٹیکنالوجی سے غریب اور پسماندہ ممالک زیادہ متاثر ہوں گے۔
پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں روبوٹ ٹیکنالوجی بیروزگاری کی شرح میں ہوشربا اضافے کا سبب بنے گی۔ اقوام متحدہ کی ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کانفرنس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روبوٹس نے اب تک شمالی امریکہ کی لیبرمارکیٹ میں کم تنخواہ والے مزدوروں کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔تاہم جن نوکریوں پر روبوٹس مکمل طور پر قبضہ کرکے انسانوں کو فارغ کر دیں گے وہ ترقی پذیر ممالک میں زیادہ پائی جاتی ہیں۔اس میں کاشتکاری اور مینیوفیکچرنگ و دیگر شعبوں کی نوکریاں شامل ہیں۔ایسے شعبے ترقی یافتہ ممالک میں لگ بھگ ختم ہو چکے ہیں اور کارپوریشنز نے اپنے آپریشنز ترقی پذیر ممالک میں منتقل کر لیے ہیں جہاں انہیں کم اجرت پر ورکرز دستیاب ہیں۔روبوٹ ٹیکنالوجی عام ہونے پر ان ترقی پذیر ممالک میں ہر قسم کی دو تہائی نوکریاں انسانوں کے ہاتھ سے نکل جائیں گی، جو انتہائی خطرناک صورتحال ہے