پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

حکومت پنجاب کابڑجھوٹ پکڑاگیا،عدالت کاسخت حکم جاری ،پی ٹی آئی کے کارکنوں میں خوشی کی لہر

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے تحریک انصاف کے گرفتار تمام کارکنوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا جبکہ پیش کی گئی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب حکومت اور آئی جی پولیس کو گرفتار و رہا افراد کی فہرست 4نومبر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمان ،ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل رضا الکریم بٹ ، غازی محمد صلاح الدین اور پولیس افسران عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالتی حکم پر گرفتار سیاسی کارکنوں کی فہرست عدالت میں پیش کی گئی جس بتایا گیا کہ چھیاسی مقدمات میں پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے دو سو ترانوے کارکنوں کو فوجداری الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا اور

تین ایم پی او کے تحت آٹھ سو سینتالیس کارکن گرفتار کئے گئے ۔ شکیل الرحمان نے بتایا کہ ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق 293 گرفتار افراد میں سے 190رہا ہو گئے ہیں۔ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ پولیس گرفتاریوں کی تعداد کم بتارہی ہے ۔ جواب میں رضا الکریم نے کہا کہ کم وقت ہونے کے باعث جو معلومات ملیں عدالت کو آگاہ کر دیا ۔عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن خان سے استفسار کیا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ سڑکوں سے کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹائی گئیں یا نہیں ۔ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سڑکوں سے تمام رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے تحت سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی نہیں کی گئیں ۔ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شکیل الرحمن خان کو پکڑے گئے کنٹینرز کی فہرست عدالت میں پیش کرنے اور کسی بھی تاخیر کے بغیر گرفتار کارکنوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ۔فاضل عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب کو گرفتار و رہا افراد کی فہرست پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 4نومبر تک ملتوی کر دی ۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…