اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فوکل پرسن میگا پراجیکٹس و ایم پی اے شوکت یوسفزئی نے گرلز پرائمری سکول کے دورے کے موقع پر طالبات سے لازمی سہولیات نہ ہونے پر معافی مانگ لی اور میسنگ فیسیلیٹیز کے نام پر دی جانے والی رقم سے سٹیشنری اور دیگر اشیاء کی خریداری کی تحقیقات کا حکم دیا۔ شوکت یوسفزئی نے گرلز پرائمری سکول اخون آباد کا اچانک دورہ کیا جس میں طالبات کی تعداد 1300 سے زائد تھی اور ان کے لیے صرف 8 کمرے ہیں طالبات کی اکثریت دھوپ میں برآمدے یا سکول کی چھت پر بغیر پنکھے بیٹھ کر پڑھنے پر مجبور ہیں۔ شوکت یوسفزئی سکول گئے تو ننھی طالبات نے شکایت کی کہ کمروں میں ان کے لیے جگہ نہیں شدید گرمی میں پنکھے تک نہیں لگائے گئے۔ جس پر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ آپ کی حالت دیکھ کر مجھے افسوس ہوا میں آپ سے معافی مانگتا ہوں انہوں نے یقین دلایا کہ وہ جلد وزیر تعلیم کو سکول کا دورہ کرائیں گے وہ مختلف کلاسوں میں گئے اساتذہ سے بھی ملے۔ شوکت یوسفزئی نے پرنسپل سے پوچھا کہ مسنگ فیسلٹیز کیلئے کتنی رقم سکول کو ملی تو میڈم نے کہا کہ 80 ہزار مگر اس پر انہوں نے زیادہ رقم سٹیشنری پر خرچ کی اور کچھ پر اساتذہ کیلئے کرسیاں خریدی ہیں جب ان سے کہا گیا کہ پنکھے کیوں نہیں خریدے گئے تو انہوں نے خاطر خواہ جواب نہ دیا۔