بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

رائے ونڈ مارچ میں حصہ کیوں نہیں لیا؟پیپلزپارٹی نے دوٹوک جواب دیدیا،شیخ رشید پر الزام عائد

datetime 27  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو رائیونڈ مارچ میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے لیکن ہم کسی کے گھر پر جانے کو تیا رنہیں ،شیخ رشید جیسے سیاستدانوں کی سیاست سے پناہ مانگتے ہیں،پاکستان کے مودی بھارت کے مودی کے ساتھ مل کر عوام پر ظلم ڈھا رہے ہیں، بھارت سے زرعی مصنوعات کی درآمد کسانوں کے ساتھ زیادتی ہے،بھارت دہشتگردی کی اونچی پرواز کیلئے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ،حکومت احتجاج برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ،ہماری حکومت میں شہباز شریف پنکھے ہاتھ میں لیکر احتجاج کرتے تھے لیکن ہم نے کبھی لاٹھی نہیں چلائی۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہورکے مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی حکومت سیاست میں تنا ؤکیوں پیدا کر رہی ہے۔ ہمارے حکمرانوں کے ذہنوں میں ڈکٹیٹرشپ آج بھی موجود ہے ۔طاہر القادری اپنے حقوق کے لئے باہر نکلتا ہے تو پنجاب حکومت پریشان ہو جاتی ہے ،عمران خان کی وجہ سے حکومت ڈر اور خوف میں مبتلا ہے اور رائے ونڈ مارچ کا اعلان کیا تو ڈنڈے دکھائے گئے۔ہماری حکومت میں شہباز شریف پنکھے ہاتھ میں لیکر احتجاج کرتے تھے ہم نے تو کبھی لاٹھی نہیں چلائی۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ دبا ؤ میں آ کر حکومت نے اربوں روپے کے کسان پیکج کا اعلان کیا لیکن اس کا نتیجہ زیرو نکلااور کسانوں کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا۔ کسانوں کے جائزمطالبات پورے نہیں کیے جارہے ،نہتے غریب کسانوں پر ظلم و ستم کیا جا رہا ہے ۔کسانوں کو گھروں سے گرفتار کیا گیا جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ موجودہ حکومت کی سوچ آمرانہ ہے۔ آج کسان پیپلز پارٹی کے دور کو یاد کر رہے کیونکہ اس وقت کسانوں کے حالات برے ہیں ،بھارت سے زرعی مصنوعات کی درآمد کسانوں کے ساتھ زیادتی ہے۔ پاکستان کے مودی بھارت کے مودی کے ساتھ مل کر عوام پر ظلم ڈھا رہے ہیں لیکن اگر حکومت یہ سمجھتی ہے کہ غریب کسانوں کو گرفتار کرکے احتجاج روک لیں گے تو یہ ان کی بھول ہے ۔آج کسانوں کے دھرنے میں بھرپور شرکت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت پو رس کا ہاتھی بن چکی ہے ، موجودہ حکومت کی پانامہ لیکس اتنی مشہور ہو چکی ہے کہ (ن) لیگ پانامہ لیگ بن چکی ہے۔ییلو اور اورنج ٹرین سے لو گوں کا پیٹ نہیں بھرتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں رائیونڈ مارچ میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے لیکن ہم کسی کے گھر پر جانے کو تیا رنہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت دہشت گردی کی اونچی پرواز کیلئے سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔مودی بڑی بڑی بڑھکیں مار رہا ہے لیکن ہمارے حکمران تو پانامہ لیکس کے معاملے پر بھیگی بلی بن کر بیٹھ گئے ہیں ۔ہماری خارجہ پالیسی مکمل ناکام نظر آتی ہے ،یہاں تک کہ ہمارے پاس وزیر خارجہ ہی موجود نہیں ہے۔ پیپلز پارٹی اکتوبر میں عوامی رابطہ مہم شروع کرے گی ۔ شیخ رشید کی سیاست کے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ہم سے شیخ رشید جیسی سیاست کرانا چاہتے ہیں تو شیخ رشید جیسے سیاستدانوں کی سیاست سے پناہ مانگتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…