جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

پاکستانیوں کیلئے یورپی یونین میں پناہ کے دروازے بند،بڑا فیصلہ کرلیاگیا

datetime 25  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ویانا(این این آئی)ویانا میں یورپی ممالک کے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کے مسئلے کا حل یہ ہے کہ افریقی ممالک کے ساتھ معاہدے کیے جائیں تاکہ جو پناہ گزین پناہ کے مستحق نہیں ہیں انھیں ان کے ملک واپس بھیجا جاسکے ساتھ ساتھ اس طرح کا معاہدہ کسی ایک تیسرے ملک خاص طور پر افریقہ کے ساتھ تو ضروری ہے لیکن پاکستان اور افغانستان کے ساتھ بھی ہونا چاہیے تاکہ یہ بات واضح ہوجائے کہ جو افراد پناہ کے مستحق نہیں ہیں انھیں ان کے ملک واپس بھیجا جا سکے،ادھر ہنگری کے وزیراعظم نے تجویز پیش کی ہے کہ افریقہ سے یورپ آنے والے پناہ گزینوں کے لیے لیبیا کے ساحل پر ایک کیمپ بنایا جائے جہاں ان کی پناہ کی درخواستوں کی جانچ پڑتال کی جا سکے۔ یہ کیمپ یورپی یونین کو بنانا چاہیے اور مستقبل میں اس کیمپ کی ذمہ دار لیبیا کی حکومت ہوگی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ویانا میں بلقان اور یورپ کے رہنماؤں کے درمیان ایک اجلاس کے موقع پر انھوں نے یہ تجویز پیش کی۔انہوں نے کہاکہ یورپی یونین کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام بیرونی سرحدوں پر مکمل نگرانی کرے۔ان کا کہنا تھا کہ لیبیا کو ہتھیار فروخت کرنے پر عائد پابندی منسوخ کر دی جانی چاہیے اور مغربی ممالک کو باغیوں کے گروپ لیبیا لبریشن آرمی کی مدد کریں۔ادھر جرمنی کی چانسلرا میرکل کا کہنا تھا کہ پناہ گزینوں کے مسئلے کا حل یہ ہے کہ افریقی ممالک کے ساتھ معاہدے کیے جائیں تاکہ جو پناہ گزین پناہ کے مستحق نہیں ہیں انھیں ان کے ملک واپس بھیجا جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کا معاہدہ کسی ایک تیسرے ملک، خاص طور پر افریقہ میں، کے ساتھ تو ضروری ہے لیکن پاکستان اور افغانستان کے ساتھ بھی ہونا چاہیے تاکہ یہ بات واضح ہوجائے کہ جو افراد پناہ کے مستحق نہیں ہیں انھیں ان کے ملک واپس بھیجا جا سکے۔میرکل نے کہا کہ یورپی یونین کو انسانی سلوک کے تئیں اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے غیر قانونی پناہ گزینوں کو روکنے کے لیے بھی بہتر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…