نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے شروع سے ہی پاکستان کے قیام کوتسلیم کرنے سے انکارکردیاتھااورجب پاکستان قائم ہوگیاتوبھارت نے شروع سے سازشیں شرو ع کردیں تھیں جوکہ آج تک جاری ہیں ۔اڑی حملے بعد بھارتی حکومت نے جب پاکستان پرحملے کی دھمکیاں دیں تواس کے ساتھ ہی بھارتی میڈیابھی پاکستان کے خلاف میدان میں آگیا۔اب بھارتی میڈیانے اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ بغیر ثبوت پاکستان پر اڑی حملے کا الزام کیسے ثابت کیا جائے اس حوالے سے نریندر مودی نے مسلح افواج کے سربراہان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں موجودہ صورتحال پربات چیت کی گئی اور اڑی حملے پر بھارت کے ردعمل پر بھی گفتگو ہوئی۔ ادھر ترجمان وائٹ ہاؤس جوش ارنسٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات سے خطے میں امن اور استحکام آئے گا۔ پاک بھارت اختلافات کا حل تشدد نہیں بلکہ بات چیت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران اس سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ امید ہے کہ دونوں ممالک ایسی پیش رفت جاری رکھیں گے جس سے خطے میں استحکام آئے۔ ترجمان وائٹ ہاوس جوش آرنسٹ نے اڑی حملے کی براہ راست مذمت سے گریز کیا اور کہا کہ دنیا بھر میں جہاں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں جوش آرنسٹ کا کہنا تھا کہ حال میں اسلام آباد یا نئی دلی سے کوئی رابطہ نہیں ہوا لیکن امریکہ پاک بھار ت صورتحال پرنظررکھے ہوئے ہے ۔