اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) بجلی کا بل آنے کی دیر ہوتی ہے کہ گھر کے بڑوں کا غصہ عروج پر اور پھر کیوں نہ ہو جب بجلی کا بل آسمان سے باتیں کرتا گھر تک پہنچے ۔قارئین اگر آپ ان آسان طریقوں کو آزمائیں تو یقیناً آپکے بل میں کافی حد تک کمی آجائے گی اور اس میں آپکو زیادہ تکلیف بھی نہیں اٹھانا پڑے گی۔
1: سب سے زیادہ بجلی خرچ کرنے والی اشیاءکی شناخت
اکثر برقی مصنوعات بند ہونے کے بعد بھی بجلی کا استعمال جاری رکھتی ہیں خاص طور پر جن کو چلانے کے لیے ریموٹ کنٹرول کا استعمال ہوتا ہے، تو اپنے ٹی وی کو ریموٹ سے بند کردینا ہی کافی نہیں ہوتا، اس طرح بند ٹی وی سالانہ سینکڑوں کلو واٹ بجلی کھینچ لیتا ہے اور بل میں اضافی رقم آپ کو سر پکڑنے پر مجبور کردیتی ہے۔ تو ٹیلیویژن کو ہمیشہ سوئچ بند کرکے آف کریں تاکہ وہ بجلی کی مین لائن سے جڑا نہ رہ سکے۔
2: بجلی کو استعمال کرنے کا دورانیہ
پاکستان میں بجلی کے یونٹ کی قیمت دن میں کچھ اور رات میں مختلف ہوتی ہے، یعنی زیادہ لوڈ والے اوقات میں بجلی مہنگی اور کم لوڈ والے وقت میں نسبتاً سستی، تو اپنی زیادہ بجلی کھینچنے والی ڈیوائسز کا استعمال اگر کم لوڈ والے اوقات میں کیا جائے تو آپ بغیر کسی زحمت کے ہر ماہ کچھ حد تک بچت کرلیں گے۔
3: فریج کا مناسب استعمال
گرم کھانوں کو رکھنے پر فریج کی موٹر کو دیر تک اور زیادہ تیزی سے کام کرنا پڑتا ہے۔ آسان الفاظ میں آپ کا فریج ان گرم پکوانوں کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کے لیے اتنی زیادہ بجلی خرچ کرنے لگتا ہے جو بلوں میں بے پناہ اضافے کی شکل میں سامنے آتا ہے۔ اس کا حل کیا ہے؟ تو اپنے گرم کھانوں کو پہلے کچن میں ہی دو گھنٹے تک ٹھنڈا کریں (اس سے زیادہ وقت پر بیکٹریا کا مسئلہ بھی ہوسکتا ہے) اور اس کے بعد فریج میں رکھ دیں۔ اسی طرح فریج کے کوائل کی سال میں دو دفعہ صفائی بھی کرنی چاہئے کیونکہ اس میں مٹی کوائل کو گرم کرکے فریج کے لیے کام کرنا مشکل بنادیتی ہے اور اس کا نتیجہ زیادہ بجلی خرچ ہونے کی شکل میں نکلتا ہے۔
4: ایل ای ڈی بلب کو ترجیح
یقیناً ایک عام بلب کی جگہ ایل ای ڈی بلب مہنگا ہوتا ہے مگر یہ پرانے کے مقابلے میں بجلی کی بچت میں نمایاں بہتری لاتا ہے۔ اگر عام بلب ماہانہ بھر میں ایک ہزار روپے کی بجلی خرچ کرتا ہے تو ایل ای ڈی میں یہ اوسط تین سے چار سو روپے ہوگی یعنی چھ سو فیصد بچت۔
5: برقی ڈیوائسز کو ان پلگ کرنا
ون چارجرز، لیپ ٹاپ کیبلز وغیرہ کو اکثر لوگ پلگ میں لگا چھوڑ دیتے ہیں اور سوئچ بھی بند کرنے کا نہیں سوچتے۔ اگرچہ موجودہ عہد کے چارجر بہت کم مقدار میں توانائی خرچ کرتے ہیں تاہم ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ اس حوالے سے مسلسل غفلت بجلی کے بھاری بل کی شکل میں سامنے آتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دیوار پر لگے کسی بھی چارجر کا سوئچ بند نہ کیا جائے تو وہ کچھ مقدار میں بجلی خرچ کررہے ہوتے ہیں
6: واشنگ مشین کے ڈرائیر کے استعمال سے گریز
اگر آپ واشنگ مشین کے ڈرائیر سے کپڑے خشک کرنے کے عادی ہیں تو آپ کے سالانہ بجلی کے بل میں ہزاروں روپے کا اجافہ ہوجاتا ہے تو اس کی جگہ کپڑوں کو ممکن ہو تو ٹھنڈے پانی سے دھوئیں اور لٹکا کر خشک کریں۔
اگر آپ آسمان سے باتیں کرتے اپنے بجلی کے بلوں سے تنگ ہیں تو یہ خبر آپ کیلئے ہی ہے ۔۔۔ بس یہ کام کریں
24
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں