اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) بھارت میں اڑی سیکٹر پر ہونے والے حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال میں آگ میں تیل کا کردار ادا کرنے والے بھارتی میڈیا نے بالآخر خود ہی اپنی غلطیوں کا کچا چٹھا کھولنا شروع کر دیا۔ بھارتی فوج کے ریٹائرڈ اعلٰی افسران نے بھی اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے سوالات اٹھا دیے ۔
تفصیلات کے مطابق موقر ترین بھارتی جریدے ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ میں ایک بہت بڑا سوال اٹھایا گیا ہے کہ اڑی حملہ میں 18 فوجیوں کو ہلاک کرنے والوں کو حملے دوسرے ہی روز دفنا کیوں دیا گیا؟
اس رپورٹ میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ کیا بھارت نے اس معاملے میں جلدی نہیں کی؟اور کیا وجہ ہے کہ اس معاملے پر لاشوں کو بغیر کسی قسم کے معائنے اور تحقیقات کا موقع ہی نہیں دیا گیا اور فوری طور پر اڑی فوجی کیمپ کے قریب ہی ایک قبرستان میں دفن کر دیا گیا۔
بھارتی ائیر فورس کے ریٹائرڈ ائیر وائس مارشل کپل کاک نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے اس معاملے میں جلدی کی گئی ہے جو سنجیدہ نوعیت کے سوالات اٹھا رہی ہے اور سوال اٹھایا ہے کہ اگر یہ دہشت گرد پاکستان سے تھے تو ان کو دفنانے میں اتنی جلدی کیوں کی گئی ۔ ثبوت کے لئے لاشیں رکھنا ضروری اور کوڈ آف کنڈکٹ کے مطابق ضروری ہے۔۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ماضی میں ہونے والے ممبئی حملوں کے ملزمان کو ایک سال تک سرد خانے میں جبکہ پٹھان کوٹ کے ملزمان کی لاشوں کو ایک ہفتے تک سردخانے میں رکھا گیا تھا۔
بھارتی فوجی حکام کی جانب سے یہ بہانہ بنایا گیا کہ لاشیں خراب ہو رہی تھیں جبکہ مقامی افراد کی جانب سے لاشوں کی حوالگی کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا تھا۔
دوسری جانب بھارتی وزیر دفاع نے بھی کہا ہے کہ ہو سکتا ہے اس معاملے پر غلطی ہوئی ہو مگر اس بات کو یقینی بنایا جائے گاکہ آئندہ ایسی کوئی غلطی نہ ہو۔ پاکستان وہ اڑی حملے کی تحقیقات میں بھارت کی مدد کرے۔